سرحد پار سے دہشتگردی برداشت نہیں، جوابی کارروائی کا حق رکھتے ہیں: پاکستان
پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے خبردار کیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) سمیت کسی بھی عسکریت پسند گروہ کی سرحد پار دہشت گردی کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایسا ہونے کی صورت میں پاکستان ان کے خلاف براہ راست کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
سحر نیوز/پاکستان: ڈان اخبار کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ نے اس سے قبل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان افغانستان کے موجودہ حکمرانوں کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی کر سکتا ہے تاہم وہ افغانستان سے لاتعلق ہونے کا متحمل نہیں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان مشن کی جانب سے منعقد کی گئی آرمی پبلک اسکول پشاور حملے کی آٹھویں برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان ٹی ٹی پی یا بی ایل اے جیسے دیگر دہشت گرد گروہوں کی سرحد پار دہشت گردی کو برداشت نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ ایسے گروہوں کو حریف ممالک کی جانب سے مالی مدد سمیت دیگر تعاون حاصل ہے، ہم ان کے خلاف براہ راست کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ مبینہ طور پر افغانستان سے آنے والے ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں نے سولہ دسمبر دوہزار چودہ کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر ہولناک حملہ کر دیا تھا جس میں ایک سو بتیس بچوں سمیت ایک سو انچاس افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔