پنجاب میں جنگ، اقتدار کی یا آئین و قانون کی؟
پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں حکومت اور اپوزیشن کی نظر میں وہ سیاست کر رہی ہیں لیکن دونوں میں سے کسی کو فکر نہیں کہ اُن کی یہ سیاست پاکستان کی بنیادوں کو ہلا رہی ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے گورنر کی تبدیلی کے لیے صدر پاکستان کو خط لکھ دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع نے اسپیکر کی جانب سے صدر مملکت کو ارسال کیے گئے خط کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خط میں گورنر بلیغ الرحمان کی جانب سے غیر آئینی اقدام کی نشاندہی کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر نے صدر پاکستان سے گورنر پنجاب کو تبدیل کرنے کی درخواست بھی کی اور استدعا کی کہ گورنر صدر کا نمائندہ ہے اسے آئین شکنی پر مبنی اقدامات سے روکا جائے۔
دوسری جانب گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کا جواب دیتے ہوئے آرٹیکل 130 کی شق 7 کے تحت حکم نامہ جاری کردیا۔
گورنر پنجاب کی جانب سے اسپیکر کی رولنگ مسترد کرنے کے سلسلے میں مراسلہ بھی جاری کردیا ہے۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمٰن نے اسپیکر سبطین خان کی رولنگ کے جواب میں 3 صفحات پر مشتمل جواب دیا جس میں گورنر کی جانب سے اسپیکر کی کل کی رولنگ کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ آپ نے آئین کے تحت حلف اٹھایا ہے آپ اس سے انحراف نہیں کرسکتے جب کہ آئین کا دفاع اور قانون کی پاسداری اسپیکر کی ذمہ داری ہے۔
بلیغ الرحمٰن نے کہا کہ اسپیکر آئینی ذمہ داری کی ادائیگی کیلئے ذاتی پسند کو ملحوظ خاطر نہ رکھیں کیوں کہ آئین کے مطابق اسپیکر، ایمانداری اور غیر جانبداری سے آئینی ذمہ داریاں ادا کرنے کے پابند ہیں۔
واضح رہے کہ اس وقت سب کی نظریں پنجاب اسمبلی پر لگی ہوئی ہیں کہ دیکھیں پنجاب میں کیا ہونے جا رہا ہے، حکومت اور اپوزیشن کی نظر میں وہ سیاست کر رہی ہیں لیکن دونوں میں سے کسی کو فکر نہیں کہ اُن کی یہ سیاست پاکستان کی بنیادوں کو ہلا رہی ہے ۔ اقتدار کی جنگ میں دونوں اطراف کے سیاستدان گویا اندھے ہو چکے ہیں اس لئے کہ متذکرہ حالات بہت مایوس کن اور تکلیف دہ ہیں۔