جنوبی وزیرستان میں دہشتگردی اور بدامنی کے خلاف عوامی دھرنا
پاکستان میں بد امنی، اغوا برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے واقعات کے بعد اب بعض علاقوں میں عوامی احتجاج اور دھرنا شروع ہو گیا ہے۔
سحر نیوز/پاکستان: پاکستان کے علاقے جنوبی وزیرستان کے رستم بازار وانا سے اطلاعات ہیں کہ آئے دن ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان اور بے امنی کے پیش آنے والے واقعات کے خلاف عوام میدان میں آ گئے ہیں اور گزشتہ چند روز سے ان کا دھرنا جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق دھرنے میں پیپلز پارٹی، اے این پی، جماعت اسلامی، پی ٹی ایم اور قبائلی عمائدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
مظاہرین نے صاف اعلان کیا ہے کہ علاقے میں قیامِ امن تک وہ اپنے دھرنے کا سلسلہ دھرنا جاری رکھیں گے اور ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ اگر امن قائم نہ ہوا تو وہ وانا۔ انگور اڈہ شاہراہ سمیت اہم شاہراہیں بند کردیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں انسداد دہشتگردی کی تمام تر کوششوں کے باوجود گزشتہ مہینوں کے دوران ملک کے بعض علاقوں میں تواتر کے ساتھ دہشتگردی کے واقعات پیش آتے رہے ہیں جن میں عوام کے ساتھ ساتھ سکیورٹی اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
اسی تناظر میں سکیورٹی فورسز نے تین روز قبل جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا تھا جس میں ایک کمانڈر اور دو خودکش بمباروں سمیت کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان ٹی ٹی پی کے گیارہ دہشتگرد ہلاک ہو گئے تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک شدہ دہشتگردوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولا بارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔