Mar ۰۶, ۲۰۲۳ ۰۷:۵۵ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

گرفتاری کے لئےاسلام آباد پولیس کی کوشش کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ملک کے چیف جسٹس کو ایک خط لکھ کر ’اپنی زندگی کو لاحق خطرے‘ کا نوٹس لینے کی درخواست کی ہے۔

سحر نیوز/پاکستان: سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیپئرمین عمران خان نے اپنے خط میں مبینہ طور پر اپنے انتہائی ’سنگین‘ حالات کی وضاحت کی اور اپنے قتل کی کوششوں کا بھی ذکر کیا۔ عمران خان نے مکمل سکیورٹی یا عدالت میں پیشی کے لیے ویڈیو لنک کا آپشن استعمال کرنے کی اجازت بھی مانگی۔

پی ٹی آئی کے سربراہ نے بتایا کہ ’رجیم چینج آپریشن‘ کے ذریعے ان کی حکومت کو ہٹانے کے بعد سے انہیں مختلف قابل سوال ایف آئی آر، دھمکیوں اور بالآخر قتل کی ایک کوشش کا بھی سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم ہونے کے باوجود انہیں مناسب سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی اور انہیں قتل کی کوشش پر ایف آئی آر درج کرنے کی بھی اجازت نہیں ملی۔

عمران خان نے اپنے خط میں وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور ایک سینئر انٹیلیجنس افسر پر قتل کی ناکام کوشش میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔ پی ٹی آئی کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ انہیں قتل کرنے کی دوبارہ کوشش کی جا رہی ہے اور انہیں اسکے اشارے مل رہے ہیں۔

عمران خان نے چیف جسٹس کے نام اپنے مراسلے میں یہ بھی بتایا کہ ان کے خلاف تقریباً چوہتر مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا کہ آئین کے تحت زندگی کا حق بنیادی حق ہے جبکہ انکی زندگی کو ایک شدید خطرہ لاحق ہے۔

ٹیگس