May ۱۰, ۲۰۲۳ ۱۴:۱۶ Asia/Tehran
  • ڈالر کے بغیر تجارت، ایران اور پاکستان کے پارلیمانی حکام کی بات چیت کا محور

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ اور پاکستانی سینیٹ کے دفاعی امور کے کمیشن کے سربراہ کے درمیان مذاکرات ہوئے جن کا محور تجارت میں ڈالر کے کردار کو ختم کرنا، یکطرفہ سوچ کے خلاف اتحاد اور باہمی تعاون اور مشترکہ مفادات کو حاصل کرنے کے لیے مشرق کی طرف دیکھنا تھا۔

سحر نیوز/ ایران: ایرانی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ وحید جلال زادہ کی سربراہی میں پارلیمانی وفد کےارکان نے اپنے دورہ پاکستان کے دوسرے روز پاکستانی سینٹ کے دفاعی امور کے کمیشن کے سربراہ مشاہد حسین سید اور وزیر مذہبی امور اور پاکستانی سینیٹ میں ایران اور پاکستان کی پارلیمانی دوستی گروپ کے سربراہ طلحہ محمود سے ملاقات کی۔

مشاہد حسین سید نے اس ملاقات میں پاکستان کے ساتھ ہمہ گیر تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ایرانی حکومت اور پارلیمنٹ کے موقف کی تعریف کرتے ہوئے دو طرفہ اور علاقائی رابطوں کو فروغ دینے کے لیے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ ان کا کہنا تھا مستقبل ایشیا اور مشرقی ممالک کا ہے اور یہ ایک حقیقت ہے کہ جس کا عالمی برادری اور دیگر طاقتیں اعتراف کر رہی ہیں اور ہمیں اس موقع سےغافل نہیں رہنا چاہیے۔

انھوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے افغانستان میں دہشت گرد گروہ تشکیل دینے اور علاقے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے میں مغرب کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسلام آباد نئی سرد جنگ میں امریکہ کا ہرگز ساتھ نہیں دے گا کیونکہ ہمارا خیال ہے کہ خطے میں عدم استحکام کو جاری رکھنے کے لیے مغرب کے اقدامات چین ایران اور پاکستان پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایک حربہ ہے۔

پاکستان کے وزیر مذہبی امور اور ایران اور پاکستان پارلیمانی دوستی گروپ کے سربراہ طلحہ محمود نے بھی ایرانی وفد سے ملاقات میں ایران کے پارلیمانی وفد کے دورہ اسلام آباد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ ان تعلقات کو فروغ دینے کی حامی ہے اور ہم دونوں ملکوں کے تعلقات اور تعاون کو فروغ دینے میں کسی بھی محدودیت کے قائل نہیں ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ تہران اور اسلام آباد خطے میں امن و سلامتی کو بہتر بنانے میں مدد دینے کے لیے بنیادی کردار کے حامل ہیں۔

ٹیگس