جہانگیر ترین کی قیادت میں نئی "استحکام پاکستانی پارٹی" لانچ، سابق پی ٹی آئی ارکان کی بھرمار
لاہور میں استحکام پاکستانی پارٹی کے نام سے نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان کر دیا گیا ہے جس میں زیادہ تر تحریک انصاف کو چھوڑنے والے اراکین شام ہیں، جماعت کا ہدف سیاسی میدان میں نئی سمت کا تعین اور مضبوط معشیت بتایا گیا ہے
سحرنیوز/پاکستان: پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کے سابق اتحادی اور یارغار جہانگیر ترین کی قیادت میں ہفتوں سے جاری بات چیت کے بعد نئی پارٹی کے نام کا اعلان کر دیا گیا ہے جب کہ اس موقع پر درجنوں تحریک انصاف سے جدا ہونے والے اراکین بھی موجود تھے۔ اس جماعت کے قیام اور نام کا اعلان لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق آئی پی پی کا گڑھ پنجاب سمجھا رہا ہے کیونکہ اس کے اہم ترین ارکان کا تعلق اسی صوبے سے ہے اور اس نئی قائم ہونے والی سیاسی جماعت کے موجودہ حکمران جماعت پی ایم ایل ن کے ساتھ بھی بہت اچھے تعلقات ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جہانگیر ترین نے نئی سیاسی جماعت کے بارے میں کہا کہ یہ ترقی کی علامت ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق اس کانفرنس میں عمران خان کے سابق پارٹی ترجمان فواد چوہدری بھی دکھائی دئیے جو پچھلی سیٹوں پر بیٹھے ہوئے تھے اور کافی پریشان لگ رہے تھے جس سے اظہار ہو رہا تھا کہ انہوں نے زور زبردستی سے نئی سیاسی جماعت میں شمولیت کا اعلان کیا ہے، وہ صحافیوں کے سوالوں کا جواب بھی دینے سے کتراتے رہے۔ رپورٹ میں فردوس عاشق اعوان کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ جس میں انہوں نے دعوی کیا ہے کہ تحریک انصاف کے سابقہ تقریبا ایک سو کے قریب ایم ایل اے اور ایم پی اے نئی قائم ہونے والی سیاسی جماعت آئی پی پی میں شامل ہوئے ہیں۔ پاکستان حکومت کی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے نئی سیاسی جماعت کے قیام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی روح نکل گئی ہے، جنہوں نے اس جماعت کو بنایا تھا، وہ آج اسے چھوڑ گئے ہیں اور اب صرف اس جماعت کا بت باقی رہ گیا ہے۔