Apr ۲۵, ۲۰۲۴ ۱۴:۳۶ Asia/Tehran
  • عمران خان  اب ریاستی اداروں کے خلاف بیان  نہیں دے سکتے

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں اور ان کےافسران کے خلاف بیان بازی سے روک دیا ۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان سے موصولہ خبروں کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے بانی کی فیئر ٹرائل کی درخواست پر احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے بڑا حکم جاری کر دیا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے دوران ٹرائل کمرہ عدالت میں ریاستی اداروں اور ان کے افسران کے خلاف اشارتاً بات کرنے سے بھی روک دیا ہے۔

 

حکم نامے کے مطابق الزام ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے ریاستی اداروں کی قابل عزت شخصیات کے خلاف سیاسی ، اشتعال انگیز اور متعصبانہ بیانات دیے، ایسے بیانات انصاف کی فراہمی کے عمل میں بھی رکاوٹ کا سبب بنتے ہیں، کورٹ ڈیکورم اور فیئر ٹرائل کے تقاضوں کا خیال رکھنا عدالت کی ذمہ داری ہے۔

حکم نامے میں بتایا گیا کہ ٹرائل کی عدالتی کارروائی کے درمیان والے ملزمان کے بیانات میڈیا رپورٹ نہیں کرے گا ۔ حکم نامہ میں مزید کہا گیا کہ میڈیا سیاسی ، اشتعال انگیز بیانیے جو ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کو ٹارگٹ کرتے ہوں وہ شائع کرنے سے پرہیز کریں، یہ آرڈر پیمرا گائیڈ لائن کے ساتھ مشروط ہے جس کے تحت زیر التوا کیسز پر بات کرنا ممنوع ہے ، پیمرا کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق ملزم کا سیاسی بیان لیگل رپورٹنگ میں نہیں آتا ۔

ٹیگس