پاکستان کے چیف جسٹس کا برطانوی ہائی کمشنر کے بیانات پر ردعمل
پاکستان کے چیف جسٹس نے برطانوی ہائی کمشنر کے بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انیس سو ترپن میں ایران کی قانونی حکومت گرانے اور انیس سو سترہ کے بالفور اعلامیئے کو برطانیہ کے غلط اقدامات قرار دیا ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق رجسٹرار سپریم کورٹ نے برٹش ہائی کمشنر کی جانب سے کانفرنس کی میں کی گئی تنقید پر چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے حکم پر خط لکھ کر تفصیلی جواب دیا۔
خط میں انیس سو ترپن میں تیل کے حصول کے لیے ایرانی حکومت کا تختہ الٹنے اور انیس سو سترہ بالفور اعلامیہ کے ذریعے صیہونی ریاست کے قیام اور فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کر کے تشدد اور قتل عام کا نشانہ بنانے کا تذکرہ بھی کرتے ہوئے سوال کیا گیا کہ کیا یہ سب درست تھا؟
برطانوی ہائی کمشنر کے خط میں کہا گيا ہے کہ پائيدار جمہوریت اور آزدی کے حوالے سے برطانیہ کی دلچسپی خوش آئند ہے لیکن ماضی کے پرتشدد اور غیر جمہوری اقدامات پر اصرارکے باعث تشدد کا سلسلہ جاری رہے گا لہذا ہمیں سچائی کے ساتھ ماضی میں کیے گئے غلط فیصلوں کو تسلیم کرنا چاہیے اور ضرورت اس امر کی ہے برطانیہ بھی غلطیوں کا ازالہ کرے