عمران خان نے جیل میں بھوک ہڑتال کرنے کی دھمکی دے دی، پی ٹی آئی کے رہنما بھی بھوک ہڑتال کریں گے؟
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے عدالت میں میڈیا سے گفتگو میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ۔ عمران خان نے جیل میں بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء سے مشاورت کے بعد بھوک ہڑتال کی حتمی تاریخ کا اعلان کروں گا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی اور میرے مقدمات کے ہر بینچ میں قاضی فائز عیسیٰ کیسے آجاتے ہیں ۔ میرے وکلا نے قاضی فائز عیسیٰ کی ہر بینچ میں موجودگی پر اعتراض کیا ہے۔ اب ہمیں یقین ہے کہ ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔ جسٹس گلزار کے 5 رکنی بینچ نے بھی کہا تھا کہ قاضی فائز عیسیٰ ہمارے کیس نہیں سن سکتے۔ ہمارے وکلا کا خیال ہے کہ ہمیں انصاف نہیں ملے گا اس لیے ہمارے کیسز کسی اور کو سننے چاہیے ۔ آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت کیسز کی سماعت کے دوران پسند اور ناپسند نہیں ہونا چاہیے۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ میری پارٹی کمزور ہوگی انہیں پتہ ہی نہیں جس پارٹی کا ووٹ بینک ہو وہ کمزور نہیں ہوتی۔ جنرل عاصم منیر نے نون لیگ اور پیپلز پارٹی کا جنازہ نکال دیا ہے بجٹ کے بعد ان کی سیاست ختم ہو گئی ہے۔ ان کے ساتھ وہ ہو گیا ہے جو دشمن کے ساتھ بھی نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پورا ملک کہہ رہا ہے کہ سب سے بڑا فراڈ الیکشن کروایا گیا لیکن چیف جسٹس فائز عیسیٰ الیکشن کمیشن کی تعریف کر رہے ہیں۔ جس الیکشن کمیشن نے ملک کا سب سے فراڈ الیکشن کرایا ہمیں انصاف کے لیے اسی کے پاس بھیجا جا رہا ہے۔ اگر اس فراڈ الیکشن کی تحقیقات ہو جاتی ہیں تو چیف الیکشن کمشنر پر ارٹیکل 6 لگ جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات مضبوط نہ ہونے تک ٹی ٹی پی سے جنگ نہیں جیت سکتے۔ آپ طالبان کے خلاف آپریشن کریں گے وہ بھاگ کر افغانستان کے اندر چلے جائیں گے۔ جب تک آپ کو افغانستان سے تعاون نہیں ملے گا آپ اس آپریشن میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔
عمران خان کی جانب سے جیل میں بھوک ہڑتال کرنے کے اعلان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ اگر عمران خان نے بھوک ہڑتال کی تو پورے پاکستان میں تحریک انصاف کے کارکن اور رہنما بھوک ہڑتال کریں گے۔