سپریم کورٹ کا مخصوص نشستیں تحریک انصاف کو دینے کا حکم
سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کا فیصلہ سنا دیا اور مخصوص نشستیں پاکستان تحریک انصاف کو دینے کا حکم دے دیا ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: سپریم کورٹ آف پاکستان نے یہ فیصلہ آٹھ پانچ کی اکثریت سے سنایا ۔ جسے سید منصور علی شاہ نے لکھا اور چیف جسٹس کے کہنے پر انھوں نے ہی سنایا۔ اس فیصلے میں پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا گیا اور ساتھ ہی کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین کے خلاف ہے۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت ہے اور وہ مخصوص نشستوں کی اہل ہے اور وہ پندرہ دن کے اندر مخصوص نشستوں کے لیے ناموں کی فہرست الیکشن کمیشن کو پیش کرے۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ انتخابی نشان واپس لینا سیاسی جماعت کو انتخابات سے باہر نہیں کر سکتا، پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کے حصول کی حقدار ہے، پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلہ سناتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلوں کو کالعدم قرار دیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین کے خلاف ہے، انتخابی نشان کا نا ملنا کسی سیاسی جماعت کو انتخابات سے نہیں روکتا۔
سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں بطور سیاسی جماعت قرار دے دیا اور سنی اتحاد کونسل کی اپیلیں مسترد کر دیں ۔
دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے اسے کوئی خطرہ نہيں ہے وفاقی وزیرقانون نے کہا ہے کہ اس فیصلے کے بعد بھی حکومت کے پاس ایوان میں اکثریت ہے۔