اسرائیلی مصنوعات پر پابندی عائد کرنے کا حکومت پاکستان کا فیصلہ
پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے ماضی میں بھی فلسطینی عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کچھ اقدامات کئے ہيں اور مستقبل میں بھی اس سلسلے میں ہر ممکن کوشش کرےگی، اورحکومت پاکستان اسرائیلی مصنوعات پر پابندی عائد کرے گی-
سحرنیوز/ پاکستان: اسلام آباد سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے اسرائیلی مصنوعات کے بائيکاٹ کا اعلان ، تحریک لبیک پاکستان کا دھرنا ختم کرانے کے لئے حکومت کی مذاکراتی ٹیم کی پریس کانفرنس میں کیا گیا۔ پاکستانی وزيراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نے کہا کہ ہم تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے نہتھے فلسطینیوں کی حمایت کی قدر کرتے ہیں-
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ انجام شدہ مذاکرات میں طے پایا ہے کہ حکومت ، تحریک لبیک پاکستان کی تمام شرطیں قبول کرے گی اور اس کے عوض تحریک لبیک پاکستان اسلام آباد کے فیض آباد اسکوائر پر جاری اپنا دھرنا ختم کردے گی- رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت پاکستان اس سے پہلے بھی فلسطینی عوام کے لئے امدادی سامان روانہ کر چکی ہے لیکن تحریک لبیک پاکستان کے مطالبات کی بنا پر حکومت اکتیس جولائی تک ایک اور امدادی کھیپ غزہ کے عوام کے لئے ارسال کرے گی جس میں ایک ہزار ٹن ، غذائی اشیاء ، دوائيں اور روزمرہ کی ضرورت کے سامان شامل ہوں گے-
پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ نتن یاہو اور صیہونی حکومت نے سنگین جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور وہ دہشتگرد سمجھے جاتے ہيں اور ہم عالمی برادری اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہيں کہ ان تمام افراد کو سزا دیں- رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ تمام اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے اور اس سلسلے تمام پاکستانیوں کو حکومت کے ساتھ تعاون کرناچاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ تحریک لبیک پاکستان نےگذشتہ ایک ہفتے سے راولپنڈی اسلام آباد کے سنگم فیض آباد انٹر چینج پر دھرنا دے رکھا تھا جسے حکومت کی جانب سے مطالبات مان لئے جانے کے بعد ختم کردیا گیا- تحریک لبیک نے اپنے احتجاجی دھرنے میں غزہ کے عوام کے لئے امدادی سامان بھیجنے ، صیہونی وزیراعظم کو دہشتگرد قرار دینے اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا تھا -