پاکستان میں شیعہ مسلمانوں پر مارٹر گولوں اور راکٹوں سے سنگین حملے، متعدد شہید
پاراچنار کے علاقے میں گذشتہ روز سے تکفیری عناصر سنگین حملے اور گولہ باری کر رہے ہیں جس سے سیکورٹی کی صورتحال اور بہت سے نہتے عام شہریوں کی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
سحرنیوز/پاکستان: ارنا کے مطابق پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے کرم میں واقع پارہ چنار میں کہ جو افغانستان کی سرحد کے قریب واقع ہے، حالیہ برسوں میں فرقہ وارانہ تشدد دیکھنے میں آئے ہیں کہ جس کے نتیجے میں شیعہ مسلمان بڑی تعداد میں شہید ہوئے ہیں-
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی ویب سائٹ نے پاراچنار کے شیعہ آبادی والے علاقوں اور ان کی زرعی اراضی پر مارٹر گولوں اور راکٹوں کے شدید حملوں کی خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ تکفیری عناصر، تحریک طالبان پاکستان ٹی ٹی پی کے ساتھ مل کر ایک بار پھر شیعوں کو نشانہ بنا رہے ہيں-
اسی سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ اور سینیٹر علامہ ناصر عباس جعفری نے پاراچنار میں سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوج اور حکومت کے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے سیکورٹی میں خلل ڈالنے والوں، تکفیری عناصراور ان کے حامیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ دشمن اور ان کے دہشت گرد حمایتی عناصر منصوبہ بند سازش کے تحت پاراچنار کے حالات کو خراب کرنے اور اسے پاکستان کے دیگر علاقوں میں پھیلانے میں کوشاں ہيں۔