خیبرپختونخوا: بم دھماکے اور مارٹر حملے میں 19 افراد جاں بحق و زخمی
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کےجنوبی وزیرستان اپر اور ضلع خیبر کی وادی تیراہ میں 3 حملوں میں 19 افراد جاں بحق و زخمی ہو گئے۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اپر جنوبی وزیرستان کی تحصیل لدھا کے علاقے کرم میں سیکیورٹی فورسز کی بم ڈسپوزل گاڑی پر دیسی ساختہ بم سے حملہ کیا گیا۔
آئی ای ڈی حملے کے بعد حملہ آوروں کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی جس کے نتیجے میں ایف سی کے 4 اہلکار جاں بحق اور 5 زخمی ہوئے۔
زخمی اہلکاروں میں سے 2 کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے اور انہیں وانا کے اسکاؤٹس ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔
ایک اور واقعے میں عسکریت پسندوں نے دزا غنڈائی کے علاقے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں محکمہ انسداد دہشت گردی کا ایک اہلکار جاں بحق اور 2 شہری زخمی ہوگئے۔
خیبر کی وادی تیراہ میں نامعلوم مقام سے فائر کیا جانے والا مارٹر گولہ علاقے میں گرنے سے 2 بچے جاں بحق اور 5 زخمی ہوگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بار قمبر خیل کے علاقے بھوٹان شریف میں ایک سرکاری پرائمری اسکول ہاشم خان کالے کے طلبہ کا ایک گروپ اپنے گھر جا رہا تھا کہ نامعلوم سمت سے فائر کیا گیا مارٹر قریبی گھروں اور ایک مسجد پر گرا۔
اگرچہ فوری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ مارٹر گولہ کس نے فائر کیا لیکن کچھ سرکاری حلقوں کی جانب سے قیاس آرائیاں کی گئیں کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے دو حریف گروہ کے لڑائی کے نتیجے میں یہ مارٹر فائر کیا گیا جو بھاری ہتھیاروں سے ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے تھے۔