پاراچنارکے عوام کو داعش سے وابستہ دہشت گردوں نے چاروں طرف سے گھیر لیا؟
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں جاری کشیدگی کے باعث آمد ورفت میں لوگوں کو درپیش مشکلات کے پیش نظر پشاور آمد و رفت کے لیے صوبائی حکومت نے ہیلی کاپٹر سروس شروع کردی ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے پاراچنار میں انسانی المیہ پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم اورآرمی چیف سے ہنگامی بنیادوں پراقدامات کرنے اور سنگین صورتحال کو حل کرنے کیلئے صوبائی حکومت پر دباؤ ڈالیں کی اپیل کی ہے۔
ہیومن رائٹس کی رپورٹ کے مطابق پارا چنار کے مقامی شیعہ برادری کو داعش سے وابستہ دہشت گردوں نے چاروں طرف سے گھیر لیا ہے، صوبائی حکومت خاموش اور غیر فعال ہے ۔
نوٹس میں کہا گیا ہےکہ 8 لاکھ افراد ڈھائی مہینے سے محاصرے میں ہیں، خطے میں خوراک اور ادویات سمیت ضروری سامان کی قلت ہے ۔ ادویات کی کمی کی وجہ سے اب تک 60 افراد شہید ہوچکے ہیں ۔
ہیومن رائٹس کے مطابق پاراچنار: 300 سے زیادہ مریض علاج کی عدم دستیابی کی وجہ سے دم توڑ چکے ہیں اور ہزاروں افراد روزی روٹی کھو چکے ہیں ۔
دوسری جانب ضلع کرم میں جاری کشیدگی کے باعث آمد ورفت میں لوگوں کو درپیش مشکلات کے پیش نظر پشاور آمد و رفت کے لیے صوبائی حکومت نے ہیلی کاپٹر سروس شروع کردی۔
پریس سیکریٹری برائے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ضلع کرم میں جاری کشیدگی کے باعث آمد ورفت میں لوگوں کو درپیش مشکلات کے لیے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی خصوصی ہدایات پر کرم کے لئے ہیلی کاپٹر سروس شروع کردی گئی۔