Dec ۲۶, ۲۰۲۴ ۱۴:۵۷ Asia/Tehran
  • پاراچنارمحاصرے کے خلاف پورے پاکستان میں دھرنے جاری، بلدیاتی نمائندے مستعفی؟

ڈھائی ماہ سے راستوں کی بندش کے خلاف شہریوں کا دھرنا چھٹے روز بھی جاری ہے۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے شہر پاراچنار میں راستوں کی بندش پر احتجاجا تحصیل چیئرمین نے بلدیاتی نمائندوں سمیت مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

تحصیل چیئرمین اپرکرم آغا مزمل حسین کا کہنا ہے کہ پاراچنار مین شاہراہ کی 80 روز سے جاری بندش سے ایندھن، خوراک اور ادویات کے ختم ہونے سے بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ علاج نہ ملنے سے سو بچوں کا دم توڑنا تاریخ کا بدترین ترین ظلم ہے۔ تحصیل چیئرمین نے فوری راستے نہ کھولنے کی صورت میں بلدیاتی نمائندوں سمیت مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا۔

ادھرراستوں کی بندش کے خلاف شہریوں کا دھرنا ایک ہفتے سے جاری ہے، شدید سردی کے باوجود پاراچنار،اسلام آباد، کراچی، لاہور اور کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں دیئے جانے والے دھرنوں میں لوگوں کی کثیر تعداد موجود ہے۔ جبکہ کراچی میں پارہ چنار واقعے کے خلاف مختلف علاقوں میں احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے۔ احتجاجی دھرنا نمائش چورنگی اور ابو الحسن اصفہانی روڈ عباس ٹاؤن کے قریب دیا جارہا ہے۔

احتجاجی دھرنے کے باعث نمائش چورنگی سے گرومندر جانے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند ہے، عباس ٹاؤن سے سپر ہائی وے کی جانب جانے اور آنے والی سڑک بھی ٹریفک کے لیے بند ہے، ٹریفک کو متبادل راستوں سے گزارا جارہا ہے۔

ادھر ڈپٹی کمشنر جاویداللہ محسود کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث راستے بند کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کو ادویات پہنچانے اور مریضوں کو پشاور پہنچانے کے لئے ہیلی کاپٹر سروس چلائی جارہی ہے۔

دوسری جانب پاراچنار میں علاج کی سہولتیں نہ ملنے سے جاں بحق بچوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے۔

 

 

ٹیگس