Dec ۲۹, ۲۰۲۴ ۱۴:۲۰ Asia/Tehran
  • پارا چنار کی صورت حال جوں کی توں، محاصرہ جاری، راستے بند، گرینڈ جرگہ کسی حتمی فیصلے تک نہ پہنچ سکا

ضلع کرم کی صورت حال پر گرینڈ جرگہ کسی حتمی فیصلے تک نہ پہنچ سکا اور معاہدے کا اب بھی انتظار ہے۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کی صورتحال ویسی ہی بحرانی ہے، پارا چنار کا محاصرہ جاری ہے اور راستے بند ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کے تقریبا تمام بڑے شہروں میں احتجاجی دھرنے جاری ہیں۔

کراچی میں کئی مقامات پر دھرنے آج بھی جاری ہیں، سڑکیں بند ہونے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، لوگوں کا دفاتر آنا اور واپس گھر جانا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔

کراچی میں دھرنے کے باعث ایم اے جناح روڈ نمائش چورنگی کے دونوں ٹریک بند ہیں، شارع فیصل کالا چھپرا ملیر روڈ پر بھی دھرنا جاری ہے ،انچولی سے سہراب گوٹھ جانے والا ٹریک بھی دھرنے کے باعث بند ہے، ناظم آباد چورنگی کے دونوں ٹریک پر دھرنا جاری ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کے دوسرے شہروں جیسے اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ، گلگت بلتستان میں احتجاجی مظاہرے اومر دھرنے جاری ہیں جبکہ خود پارا چنار میں گزشتہ 8 روز سے دھرنا جاری ہے ۔ جبکہ حکومتی اور جرگہ ممبران کے دعوؤں کے باوجود کوہاٹ میں ضلع کرم کے معاملے پر گرینڈ امن جرگہ 9 گھنٹے تک جاری رہنے کے باوجود حتمی فیصلے تک نہیں پہنچ سکا۔

کمشنر کوہاٹ معتصم بااللہ کا کہنا ہے کہ تمام جرگہ ممبران کے تحفظات دور ہونے پر ہی مضبوط اور پائیدار معاہدہ کی راہ ہموار ہوگی۔

دوسری جانب، خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ایک فریق کی درخواست پر کرم معاملے پر جرگے نے مشاورت کے لیے 2 دن کا وقت دیا ہے، جرگہ منگل کو دوبارہ شروع ہوگا۔

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے دعوی کیا کہ جرگے میں تمام بڑے نکات پر اتفاقِ رائے ہو چکا ہے، مشاورت مکمل ہونے کے بعد معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ 21 نومبر کو لوئر کرم کے علاقے میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 8 خواتین اور 5 بچوں سمیت 40 سے زائد افراد شہید ہوئے تھے۔

اس واقعے کے بعد دونوں فریقین کے درمیان فائرنگ کا یہ سلسلہ جاری رہا جب کہ ضلع کرم میں کئی دن تک جاری مسلح تصادم کے نتیجے میں 130 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے ہیں ۔

ٹیگس