جیش فرقان نے بنوں چھاؤنی پر حملے کی ذمہ داری قبول کی
دہشت گردوں نے بنوں چھاؤنی میں بارود سے بھری گاڑیاں دھماکے سے اڑادیں جس کے نتیجے میں 5 خواتین اور 4 بچوں سمیت کم از کم 11 افراد جاں بحق اور 22 زخمی ہوئے۔
سحر نیوز/ پاکستان: ذرائع کے مطابق کالعدم حافظ گل بہادر گروپ کے ایک دھڑے جیش فرقان محمد نے سوشل میڈیا پر حملے کی ذمہ داری قبول کی، تاہم اس دعوے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی۔
کل دہشت گردوں نے دھماکا خیز مواد سے بھری 2 گاڑیاں بنوں چھاؤنی کے احاطے میں ہائی سیکیورٹی زون میں داخل کرنے کی کوشش کو فورسز نے ناکام بنا دیا، دہشت گردوں نے بارود بھری گاڑیاں دھماکے سے اڑادیں جس کے نتیجے میں 5 خواتین اور 4 بچوں سمیت کم از کم 11 افراد جاں بحق اور 22 زخمی ہوئے۔
مسلح افراد نے چھاؤنی کے علاقے کے داخلی دروازے پر تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے گاڑیوں کو روکنے کے بعد گیٹ پر موجود گاڑیوں کو دھماکے سے اڑا دیا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ دھماکوں کے بعد نامعلوم تعداد میں دہشتگرد کیمپ میں گھسنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا، یہ حملہ کل افطار کے چند منٹ بعد شروع ہوا، حملے کے دوران دہشتگردوں نے آر پی جی اور دستی بم فائر کیے، اضافی دستوں اور ایس ایس جی کمانڈوز کو علاقے میں بھیجا گیا۔
ذرائع نے جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کی تعداد کی بھی تصدیق کی جن میں 10 سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔
حکومت خیبر پختونخوا کے ترجمان بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ تمام حملہ آوروں کو سیکیورٹی فورسز نے ہلاک کر دیا ہے دھماکوں کی شدت کے باعث آس پاس کے کئی گھروں کی چھتیں اور دیواریں اور مسجد بھی منہدم ہوگئی، متعدد نمازی مبینہ طور پر ملبے تلے دب گئے۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رمضان کے مقدس مہینے میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے بزدل دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، کالعدم تحریک طالبان پاکستان مادر وطن کی دشمن ہے اور اس کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔