شیرین مزاری: ایٹمی میدان میں پیشرفت ایران کا حق
پاکستان کی انسانی حقوق کی سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے ایٹمی میدان میں پیشرفت کو ایران کا حق قرار دیا ہے۔
سحرنیوز/پاکستان: پاکستان کی انسانی حقوق کی سابق وزیراور اہم دفاعی تجزیہ نگارشیریں مزاری نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی مدت ختم ہونے کے بعد ایران کو اپنے ایٹمی اہداف میں آگے بڑھنے کا حق حاصل ہے-
انھوں نے پیر کو قرارداد بائیس اکتیس کی مدت ختم ہونے کے سلسلے میں ایک پیغام میں کہا کہ ڈونالڈ ٹرمپ کے اپنے پہلے دور صدارت میں اس سمجھوتے سے باہر نکلنے کے بعد یہ سمجھوتہ ایک اضافی سمجھوتے میں تبدیل ہوگیا اور یورپی ممالک بھی سمھجوتے کی پابندی کرنے کے بجائے ایران سے مسلسل مزید مطالبات کرنے لگے۔
پاکستان کی انسانی حقوق کی سابق وزیر نے مزید کہا کہ ایٹمی سمجھوتے کی مدت دس سال تھی جو قانونی لحاظ سے اٹھارہ اکتوبر دوہزار پچیس کو ختم ہوگئی بنا بریں ایران کو آگے بڑھنے کا حق ہے۔
شیریں مزاری نے ٹرمپ حکومت کی جانب سے صیہونی حکومت کے ایٹمی گوداموں کی پشتپناہی کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم سرکش اسرائیلی حکومت کا ایٹمی پروگرام ، ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کی نگرانی میں لانے اور اس کا ایٹمی ہتھیار بنانے کا پروگرام ختم کرنے کی کوشش کریں
انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ یہ سرکش اسرائیل ، ایٹمی ہتھیاروں سے مسلح ہے جو خاص طور سے ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد انسانیت کے لئے سب سے بڑا خطرہ شمار ہوتا ہے-