Dec ۲۰, ۲۰۲۵ ۲۰:۳۰ Asia/Tehran
  • پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان اور بشری بی بی کی سزا کو سیاسی انتقام قرار دیا

پاکستان تحریک انصاف نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کو سترہ برس قید کی سزا کے عدالتی فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔

سحرنیوز/پاکستان   پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ایک نمائشی عدالت نے سنایا ہے -

پاکستان تحریک انصاف نے توشہ ٹو کیس میں احتساب عدالت کے اس فیصلے کو مسترد کردیا ہے جس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کو سترہ سترہ برس قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔

 

پاکستان تحریک انصاف نے سوشل میڈیا کے ایک پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ جیل کے اندر، بند کمرے کی نمائشی عدالت میں یہ فیصلہ سنایا گیا ۔

پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ عمران خان کے اہل خانہ حتی ان کی بہنوں  کو بھی عدالت کے وقت جیل کے اندر جانے سے روک دیا گیا۔

پی ٹی آئي نے کہا ہے کہ بند کمرہ جیل ٹرائل ، نہ آزاد ہے اور نہ ہی منصفانہ بلکہ یہ فوجی ٹرائل ہے۔

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

اسی کے ساتھ عمران خان کی بہن علیمہ خان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ یہ پہلے سے لکھی ہوئی اسکرپٹ ہے جو فیصلے کے نام پر سنائی گئی ہے۔

توشہ خانہ ٹوکیس کا فیصلہ آنے کے بعد عمران خان کے بیٹوں، قاسم اور سلیمان نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ان کے والد کی مکمل طور پر قید تنہائی میں رکھا گیا ہے جو تشدد کا ایک ہتھکنڈہ ہے۔

 

دوسری طرف وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان کو آج سترہ برس کی سزا سنائی گئي ہے وہ اس سے پہلے انہیں سنائی جانے والی چودہ برس کی سزا مکمل ہونے کے بعد شروع ہوگی ۔

یاد رہے کہ پاکستان کی احتساب عدالت نے آج اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ٹوکیس کا فیصلہ سنادیا۔عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کو اس کیس میں دس دس سال اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ چار سو نو کے تحت سات سات سال قید کی سزا سنائی ہے ۔ اس طرح دونوں کو سترہ سترہ برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

احتساب عدالت کے فیصلے کے مطابق دونوں کو ایک کروڑ چونسٹھ لاکھ روپے بطور جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت کے اسپیشل جج شاہرخ ارجمند نے سزا کا اعلان ، اڈیالہ جیل میں عمران خان اور بشری بی بی کی موجودگی میں سنایا ہے۔

انھوں نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ عمران خان کی زائد عمر اور بشری بی بی کے خاتون ہونے کے پیش نظر، انہیں کمترین سزا سنائی گئی ہے۔

 

ٹیگس