پاکستان کو غزہ کے مبہم امن منصوبے کے دلدل میں نہیں پھنسنا چاہیے: سابق پاکستانی سفارتکار
پاکستان کی سابق سفارتکار اور سینیئر سیاسی مبصر ملیحہ لودھی نے غزہ میں کسی بھی قسم کی فوج بھیجنے کے خطرناک نتائج کی بابت اسلام آباد خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُسے غزہ کے مبہم امن منصوبے کے دلدل میں نہیں پھنسنا چاہیے۔
سحرنیوز/پاکستان: اقوام متحدہ میں پاکستان کی سابق مستقل نمائندہ ملیحہ لودھی نے ایک یادداشت میں غزہ کے لیے امریکی امن منصوبے کے خدوخال اور غزہ میں فوج بھیجنے سے پاکستان کی دسبرداری کی ضرورت کی وجوہات بیان کیں۔
انہوں نے لکھا کہ امریکی صدر کے غزہ امن منصوبے کے تحت بین الاقوامی استحکام فورس میں شمولیت کے لیے پاکستانی فوج بھیجے جانے کے حوالے سے سوالات اور شکوک و شبہات بڑھتے جا رہے ہیں۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
برطانیہ اور امریکہ میں پاکستان کی سابق سفیر نے کہا کہ واشنگٹن اور تل ابیب کی جانب سے فلسطینی مزاحمتی قوتوں کو غیر مسلح کرنے کی کوششوں کی وجہ سے بہت سے ممالک اپنی فوج بھیجنے میں ہچکچا رہے ہیں۔
ملیحہ لودھی نےخبردار کیا کہ پاکستانی عوام کے نظریات کے منافی اور ملک کے اصولی اور دیرینہ موقف کے خلاف کوئی بھی فیصلہ، خطرناک نتائج کا حامل ہوگا اور ملک کے اندر شدید ردعمل کا باعث بنے گا۔
سابق پاکستانی سفارتکار نے مزید کہا: اسلام آباد کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ اگر اسکے فوجوں کو حماس پر نظر رکھنی ہے تو ٹرمپ منصوبے میں شرکت اُسے منسوخ کر دینی چاہیئے۔