بے لگام صیہونی حکومت کے جرائم کا سلسلہ روکا جائے: ایران
جنیوا میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایران کے نمائندے نے فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کا سلسلہ بند کرانے کے لئے فوری اور بھرپور اقدام کا مطالبہ کیا۔
جینوا میں ایران کے نمائندہ دفتر میں انسانی حقوق کے شعبے کے ڈائریکٹر سید محمد ساداتی نژاد نے انسانی حقوق کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے جرائم کی سخت مذمت کی۔
سید محمد ساداتی نژاد نے کہا کہ فلسطینی عوام گذشتہ سات عشروں سے قتل عام، نسل کشی، آبادی کے ڈھانچے کی تبدیلی، منظم تشدد، خودسرانہ ٹارگیٹ کلنگ، گرفتاریوں، وحشیانہ جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم جیسے بے شمار مظالم سے اس طرح روبرو ہیں کہ گویا یہ مظالم فلسطین پر قبضے کے آغاز سے ہی اسرائیل کا حق رہے ہوں۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ اس نسل پرست حکومت کو بین الاقوامی قوانین کا پابند بنانے پر مجبور کرنے میں عالمی برادری کی ناتوانی نے فلسطینیوں کے خلاف ہونے والے جرائم بند کرانے کے لئے فوری، بھرپور اور مؤثر اقدام کے لئے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے میکانیزم کی سنگین ذمہ داری کو دوچنداں کردیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عالمی برادری کو فلسطینیوں کے خلاف ہونے والے جرائم کے خلاف مقدمہ چلانا چاہئے، اس کا حساب لینا چاہئے اور اس المیے کے خاتمے کے لئے یہ عالمی برادری کے مطالبے کا حصہ ہونا چاہئے۔
ساداتی نژاد نے مزید کہا کہ اسرائیل کو فنڈ کی فراہمی، اس کی عسکری و سیاسی حمایت، جرائم کی انجام دہی پر اسکی حوصلہ افزائی اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی بنا پر امریکہ کینیڈا اور صیہونی حکومت کے دیگر حامیوں کو جواب دہ ہونا پڑے گا۔
سینیئر ایرانی سفارت کار ساداتی نژاد نے فلسطین میں صیہونی جرائم میں اضافے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں ساتویں شق کو برقرار رکھنا اور اسے اجلاس کے ایجنڈے میں سرفہرست رکھنا بھرپور اہمیت کا حامل ہے۔ تاہم خود کو انسانی حقوق کا ہیرو سمجھنے والی بعض حکومتوں کی جانب سے اس شق کا بائیکاٹ قابل افسوس ہے۔