Oct ۱۴, ۲۰۲۲ ۰۶:۴۹ Asia/Tehran
  • ہوشیار، آپ کا بھی پاس ورڈ ہیک ہو سکتا ہے!

 ہیکروں نے دعویٰ کیا ہے کہ اسمارٹ فون کے اسکرین اور کمپیوٹر کی بورڈ پر انگلی چھونے کے بعد کچھ دیر حرارت برقرار رہتی ہے اور اسے دیکھ کر ہیکر آسانی سے آپ کا پاس ورڈ معلوم کرسکتے ہیں تاہم اس کے لیے تھرمل (حرارت محسوس کرنے والے) کیمروں اور اے آئی سافٹ ویئر درکار ہوگا۔

سحر نیوز/ سائنس اور ٹکنالوجی: اسکاٹش یونیورسٹی میں کمپیوٹر سائنس سے وابستہ ماہرین نے اس کا عملی مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے مختصر پاس ورڈ لکھنے کے بعد 20 سیکنڈ کے اندر اندر ایک تھرمل کیمرے سے اسے معلوم کرلیا اور اس میں 86 فیصد کامیابی یا درستگی حاصل کی جو عام صارفین کے لمحہ فکریہ ہوسکتی ہے۔ اس طرح انگلی چھونے سے کچھ دیر رہنے والی حرارت کی بدولت آسانی سے پاس ورڈ ہیک کیا جاسکتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ماہرین ایک طویل اور پیچیدہ پاس ورڈ پر زور دیتے ہیں تاہم اس ٹیکنالوجی کے ماہر افراد پاس ورڈ ڈالنے کے ایک منٹ بعد بھی  اسمارٹ فون یا کی بورڈ پر موجود حرارتی لہر سے پاس ورڈ اچک سکتے ہیں اور ڈجیٹل رہزنی مزید آسان ہوچکی ہے۔

اگرآپ اپنے فون اسکرین پر پاس ورڈ منتخب کرتے ہیں تو اس پر لگا تھرمل کیمرہ حرارت کے مقامات دیکھ کر بتاتا ہے کہ کس عدد یا حرف کو پہلے دبایا گیا ہے اور کس پر بعد میں انگلی رکھی گئی ہے۔ اس کے لیے سائنسدانوں نے مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک پروگرام بھی بنایا ہے جسے ’تھرمل سیکیور‘ کا نام دیا گیا ہے۔ تھرمل سیکیور بتاتا ہے کہ کس ترتیب سے نمبر یا کیز دبائی گئی ہیں۔ اس طرح کوئی بھی فون کی تھرمل تصویر دیکھ کر پاس ورڈ معلوم کرسکتا ہے۔

20 سیکنڈ بعد 86 فیصد درستگی اور 30 سیکنڈ بعد 76 فیصد درستگی سے پاس ورڈ معلوم کیا جاسکتا ہے جبکہ ایک منٹ بعد 62 فیصد درستگی نوٹ کی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس تھرمل پاس ورڈ ہیکنگ ٹیکنالوجی کو غیرمعمولی قرار دیا جارہا ہے۔

ماہرین پرامید ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے ہیکنگ روکنے اور سائبرسیکیورٹی بہتر بنانے میں مدد مل سکے گی۔

ٹیگس