Dec ۲۰, ۲۰۲۲ ۱۳:۰۸ Asia/Tehran
  • اہم پیشرفت، خشک لکڑی سے بجلی پیدا کرنے میں کامیابی

سویڈن کے انجینیئروں نے پودوں اور درختوں کی فطری کیفیت کو اس طرح بڑھایا ہے کہ درخت میں نمی اور خشک ہونے کے قدرتی چکر سے بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔

سحر نیوز/ سائنس اور ٹکنالوجی: کے ٹی ایچ رائل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین کے مطابق لکڑی میں نمی اور خشکی کا عمل ’ٹرانسپائریشن‘ کہلاتا ہے جو تمام پودوں اور درختوں میں ہوتا ہے۔ جب پودوں کا پانی بخارات بن کر اڑتا ہے تو اس سے حیاتی بجلی (بایوالیکٹرسٹی) پیدا ہوتی ہے۔.

تاہم بجلی کی اس خفیف مقدار کو بڑھانے کے لیے لکڑی کے خلیات کی ری انجینیئرنگ کی گئی ہے جس میں سوڈیئم ہائیڈروآکسائڈ استعمال کیا گیا ہے۔ اس طرح لکڑی کے سیلز (خلیات) کو بہت نفوذپذیر، زیادہ وسیع بنایا گیا ہے تاکہ پانی اس میں زیادہ جاسکے اور نکل سکے۔

یعنی پانی کی آمد و رفت جتنی بڑھے گی اس فرق سے بننے والی بجلی اتنی ہی زیادہ ہوگی اس کے لیے لکڑی کی پی ایچ سطح میں بھی ردوبدل کیا گیا۔ انجینیئر یوآن یوآن لائی نے بتایا کہ ہم نے معمول کی اور پھر تبدیل شدہ لکڑی کے سطح، خلیات، پانی کے گزرنے جیسے تمام عوامل کا جائزہ لیا ہے۔ اس طرح لکڑی ایک وولٹ فی مربع سینٹی میٹر تک بجلی خارج کرتی ہے جو درمیان میں ضائع ہوکر بھی ہم تک 1.35 مائیکروواٹ تک پہنچتا ہے۔

ٹیگس