Aug ۰۲, ۲۰۲۳ ۱۱:۱۳ Asia/Tehran

انٹارکٹک کی برف میں ریکارڈ کمی، جس سے برف کی تہہ میں 31 فی صد کم ہوگئی ہے۔

سحرنیوز/سائنس اور ٹکنالوجی: سائنس دانوں نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انٹارکٹک اوقیانوس کا علاقہ جہاں ہزاروں برسوں سے برف کی موٹی تہیں موجود ہیں، گلوبل وارمنگ کی وجہ سے وہاں کی برف تیزی سے پگھل رہی ہے اور رواں سال میں وہاں موجود برف کی تہہ، اپنی کم ترین سطح پر ہے۔
دوسری جانب یہ پہلو تشویش میں اضافہ کرتا ہے کہ برف پگھلنے سے زمین کا درجہ حرارت بڑھنے میں تیزی آجاتی ہے کیونکہ برف کی سفید تہہ سورج سے آنے والی حرارت کی لہروں کو واپس خلا میں پلٹ دیتی ہے جب کہ پانی اسے اپنے اندر جذب کر لیتا ہے جس سے سمندر کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسم کی بدلتی ہوئی صورت حال خطرے کی ایک گھنٹی ہے۔ آب و ہوا کی تبدیلی کا عمل روکنے کے لیے سب حکومتوں کو سنجیدگی سے کام کرنا چاہیے اور عالمی درجہ حرارت پر کنٹرول کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہیں۔
انٹارکٹک کی برف سے متعلق جاری ہونے والی اس تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال میں برف کی مقدار اپنے اوسط سے 31 فی صد تک کم تھی اور اس کے ساتھ ساتھ  برف باری ماضی کے تمام معلوم ریکارڈز سے کم رہی ہے۔

 

ٹیگس