11 منٹ میں ناگہانی موت سے بچاؤ
ایک کہاوت ہے کہ "دوڑتا ہوا گھوڑا اور چلتا ہوا آدمی کبھی بوڑھا نہیں ہوتا۔" اب ہوسکتا ہے کہ کچھ لوگ یہ کہہ کر کہ "یہ تو بس کہاوت ہے" کوئی اہمیت نہ دیں لیکن اگر اس کہاوت پر عمل کیا جائے تو انسانی صحت پر اس کے بہت مفید اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
سحر نیوز/ صحت: ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ روزانہ 11 منٹ کی چہل قدمی (برسک واکنگ) کرنے سے ناگہانی موت کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔ برطانیہ کی مشہور کیمبرج یونیورسٹی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ مستقل طور پر 11 منٹ چہل قدمی کرنے سے دل کے دورے اور ناگہانی موت کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق روزانہ چہل قدمی کرنے سے صحت سے متعلق کئی فائدے ہوتے ہیں البتہ یہ چہل قدمی کوئی عام چہل قدمی نہیں ہے بلکہ اس کو برسک واکنگ Brisk Walking)) کا نام دیا گیا ہے۔ یہ بات تو سائنس سے بھی ثابت ہوچکی ہے کہ روزانہ چہل قدمی کرنے سے کئی بیماریوں سے اپنے آپ کو بچایا جا سکتا ہے لیکن اب تحقیق میں برسک واکنگ کے فائدے سامنے آئے ہیں۔
تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ مستقل طور پر برسک واکنگ کرنے سے دل کا دورہ پڑنے اور مرض شکر یا ذیابیطس کی وجہ سے وقت سے پہلے موت کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق روزانہ محض 11 منٹ کی چہل قدمی (برسک واکنگ) سے دس افراد میں سے ایک شخص کو وقت سے پہلے آنے والی موت سے بچایا جا سکتا ہے۔ برطانوی اخبار روزنامہ "دی گارجین" (گارڈین) نے تحقیق کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک ہفتے میں صرف 75 منٹ کی برسک واکنگ سے ناگہانی موت کے خطرے کو کئی گنا کم کیا جا سکتا ہے۔
برسک واکنگ:
برسک واکنگ عام چہل قدمی سے کچھ مختلف ہے۔ برسک واکنگ میں رفتار عام چہل قدمی سے قدرے تیز ہوتی ہے۔ اس میں کئی چیزیں شامل ہیں۔ مثلا اس واکنگ میں آپ کے چلنے کی رفتار 5-6 کلومیٹر فی گھنٹہ ہونی چاہئے۔ ٹینس اور بیڈ منٹن کھیلنا بھی برسک واکنگ میں شامل ہے۔
تحقیق کے مطابق برسک واکنگ یعنی ہفتے میں 75 منٹ یا روزانہ 11 منٹ کی واکنگ کرنے سے ناگہانی موت کا خطرہ 23 فی صد تک کم ہوسکتا ہے اور دل کے امراض کا خطرہ 17 فیصد اور سرطان کا خطرہ 7 فی صد تک کم کیا ہوسکتا ہے۔