زمین پر انسان کے بنائے ہوئے کون سے ڈھانچے خلا سے نظر آتے ہیں؟
آپ نے کئی بار سنا ہوگا کہ چین کی عظیم دیوار خلا سے دیکھی جاسکتی ہے لیکن کیا یہ واقعی سچ ہے؟ البتہ اس سوال کو اس طرح پوچھنا بہتر ہوگا کہ کیا زمین کے ماحول کے باہر سے زمیں کے اندر انسانی ڈھانچے کو دیکھنا ممکن ہے؟
اس سوال کے جواب کے لیے ہمیں پہلے یہ دیکھنا ہوگا کہ زمین کی فضا کتنی دور تک جاری ہے اور کہاں سے "خلا" شروع ہوتی ہے۔ کرمان لائن، جو ہمارے سیارے کی سطح سے 100 کلومیٹر کی بلندی پر واقع ہے، عام طور پر زمین اور خلا کے درمیان حد سمجھی جاتی ہے۔ تو کیا اس لاءن سے کچھ دیکھنا ممکن ہے؟جواب میں یہ کہنا چاہیے کہ خلا سے بہت سے ڈھانچے دیکھے جا سکتے ہیں ان میں کچھ ڈھانچے ایسے ہیں کہ جنہیں دیکھنے کی توقع نہیں کر سکتے ہیں۔
بنگہم کینین مائن- امریکہ
یہ کان ریاست یوٹاہ میں سالٹ لیک سٹی سے 32 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع ہے جو انسانوں کی تخلیق کردہ کھدائی کا سب سے بڑا علاقہ ہے۔ یہ کان دنیا کی سب سے گہری کھلی کان بھی ہے۔
تین گھاٹی بند۔ چین
تین گھاٹی بند جسے تھری گورجز ڈیم بھی کہا جاتا ہے، چین میں دریائے یانگزے پر بنایا گیا ہے۔ یہ ڈیم بھی ان ڈھانچوں میں شامل ہے جو خلا سے دیکھی جا سکتا ہے۔ 185 میٹر کی اونچائی اور 2 کلومیٹر چوڑائی پر مشتمل یہ ڈھانچہ دنیا میں توانائی کی پیداوار کا سب سے بڑا مرکز ہے اور اسے تاریخ کے مہنگے ترین ہائیڈرو الیکٹرک ڈیموں میں شمار کیا جاتا ہے۔
پالم جمیرہ - متحدہ عرب امارات
ایک اور ڈھانچہ جو کارمان لائن سے دیکھا جاسکتا ہے اور بہت مشہور بھی ہے، پالم جمیرہ ہے۔ ناسا کے مطابق دبئی میں بنایا گیا یہ ڈھانچہ یا مصنوعی جزیرہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے 800 ملی میٹر کے لینز سے دیکھا جا سکتا ہے۔
گیزا کا عظیم اہرام - مصر
یہ کہنا چاہیے کہ خلابازوں کو قاہرہ کے جنوب مغرب میں واقع عظیم اہرام گیزا کی مرئیت کے بارے میں تھوڑا سا اختلاف ہے۔ برطانوی خلاباز "ٹم پیک" کا خیال ہے کہ یہ ممکن نہیں ہے، تاہم وہ آگے کہتے ہیں کہ 800 ملی میٹر کے لینز سے اس قدیم ڈھانچے کو خلا سے دیکھنا ممکن ہے۔