ماہ مبارک رمضان: سحری کے لیے کچھ فائدہ مند کھانے جو جسم کوبہت دیر تک رکھتے ہے توانا
سحری میں متوازن غذا کھانا ضروری ہے، جس میں پروٹین، فائبر، کاربوہائیڈریٹس اور پانی شامل ہو۔ ایسی غذائیں چنیں جو ہلکی بھی ہوں اور توانائی بھی زیادہ دیں، تاکہ دن بھر بھوک اور پیاس کم لگے۔
سحری اور افطاری محض کھانے کے اوقات نہیں، بلکہ یہ عبادت اور سنت ہیں، جو اللہ کے قرب کا ذریعہ بنتی ہیں۔ ان اوقات میں دعا، ذکر اور شکرگزاری کو اپنی عادت بنا لینا چاہیے۔ رمضان المبارک میں سحری میں ایسی غذائیں کھانی چاہئیں جو دن بھر جسم کو توانائی فراہم کریں، پیاس کم لگے، اور ہاضمے کے لیے بھی بہتر ہوں۔ یہاں کچھ فائدہ مند سحری کے کھانے دیے گئے ہیں۔

پروٹین سے بھرپور غذائیں:
انڈے پروٹین اور ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتے ہیں، جو دیر تک پیٹ بھرے ہونے کا احساس دلاتے ہیں۔ دہی ہاضمے کے لیے اچھا اور جسم میں پانی کی کمی کو روکتا ہے۔دودھ اور لسی جسم کو ہائیڈریٹ رکھتی ہیں اور دیرپا توانائی دیتی ہیں۔

فائبر سے بھرپور غذائیں:
جَو دلیہ یا اوٹس پیٹ بھرنے کے لیے بہترین ہیں اور ہاضمے کے لیے بھی مفید ہیں۔ چنے اور دالیں دیر سے ہضم ہوتی ہیں، اس لیے دن بھر توانائی فراہم کرتی ہیں۔ پھل (کیلا، سیب، کھجور) جسم کو وٹامنز اور منرلز دیتے ہیں اور پانی کی مقدار برقرار رکھتے ہیں۔

پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس:
گندم یا جو کی روٹی عام سفید روٹی کی بجائے گندم یا جو کی روٹی زیادہ فائدہ مند ہوتی ہے۔ براؤن بریڈ، ہلکی اور دیر سے ہضم ہونے والی غذا ہے، جو جسم کو دیر تک توانائی فراہم کرتی ہے۔ چاول کھانے سے دیرپا توانائی ملتی ہے، لیکن زیادہ مقدار میں کھانے سے پیاس زیادہ لگ سکتی ہے۔

پانی اور مشروبات:
پانی سحری میں زیادہ پانی پینا دن بھر پیاس سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔ ناریل کا پانی جسم میں نمکیات کی مقدار متوازن رکھتا ہے اور ہائیڈریٹ رکھتا ہے۔ ہربل چائے یا سبز چائے اگر کوئی چاہے تو عام چائے کے بجائے ہربل چائے لے سکتا ہے، جو ہاضمے کے لیے مفید ہوتی ہے۔

سحری میں ان کھانوں سے پرہیز کریں:
مصالحے دار اور چٹپٹی چیزیں یہ دن میں پیاس اور معدے میں جلن پیدا کر سکتی ہیں۔ چائے اور کافی زیادہ مقدار میں کیفین لینے سے جسم ڈی ہائیڈریٹ ہو سکتا ہے۔ فرائیڈ فوڈ یہ جلدی ہضم ہو جاتے ہیں اور زیادہ دیر تک توانائی نہیں دیتے۔ زیادہ میٹھے کھانے شوگر لیول کو جلدی بڑھا کر پھر کم کر دیتے ہیں، جس سے کمزوری محسوس ہو سکتی ہے۔