سات اکتوبر سے اب تک غزہ کی زمینی جنگ میں مزاحمتی فورسیز کے ساتھ لڑائی میں تین ہزار تین سو پانچ صیہونی فوجی اہلکار زخمی ہوئے ہيں ۔
فلسطینی گروہوں نے جارح صیہونی فوج کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنی آمادگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفح پر اسرائیل کے ممکنہ فوجی حملے کا وہ ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
صیہونی فوجیوں نے بدھ کو غرب اردن اور بیت المقدس کے بعض علاقوں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں فلسطینی جوانوں سے ان کی جھڑپ ہوئی۔
فلسطین کی تحریک حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ رفح پر حملے کے بارے میں واشنگٹن کا موقف منافقانہ ہے۔
فلسطین کی تحریک حماس اور فلسینی انتظامیہ نے امریکہ کی جانب سے اقوام متحدہ میں فلسطین کی رکنیت کی قرارداد ویٹو کردیئے جانے کی مذمت کی ۔
سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ایران کا ایکشن جائز اور دفاعی تھا۔
نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسرائیل کو ایران کے پیچیدہ جوابی حملے اور پیشرفتہ ہتھیاروں کا سامنا کرنا پڑا۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے کہا ہےکہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے صیہونی حکومت کے حملے کا بھرپور جواب دیا ہے-
فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس کے ترجمان نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے تمام بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کو پامال کردیا ہے
حماس نے غرب اردن کے کئي علاقوں پر صیہونی آبادکاروں کے وحشیانہ حملوں کے بعد اس علاقے میں مزاحمت میں شدت اور صیہونی آبادکاروں کا مقابلہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔