دمشق میں تعینات یمنی سفیرکا کا کہنا ہے کہ یمن پر جارحیت کی وجہ تحریک انصار اللہ کی طاقت سے تل ابیب کا خوف ہے۔
حزب اللہ لبنان کے نوجوانوں اور مزاحمتی محاذ کے جیالوں نے صیہونی حکومت کو آئینہ دکھایا ہے۔
غاصب ریاست پر ایک اور سائبر حملہ ہوا جس میں تیس لاکھ صیہونیوں کی معلومات کو عام کر دیا گیا ہے۔
صیہونیوں نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ برس فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے ساتھ ہونے والی جنگ نے آدھے اسرائیل کو مفلوج کر دیا تھا اورحزب اللہ کے ساتھ ہونے والی آئندہ ممکنہ جنگ کا اختتام اسرائیل کےلئے ناقابل یقین حد تک دردناک ہوگا۔
صیہونی حکومت کا فلسطینی شہداء کی لاشوں کو طبی لیبارٹریوں میں استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
صابرین نیوز نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی حکومت کی 3 بڑی بندرگاہوں پر سائبر حملے ہوئے ہیں۔
فلسطین میں جہاں ایک طرف مغربی کنارے میں اسرائیلی بسوں پر فائرنگ کی گئی ہے وہیں دوسری جانب صیہونی فوجیوں کی جانب سے فلسطینیوں پر حملہ کیا گیا ہے جس کے بعد جھڑپیں ہوئی ہیں۔
ابوظہبی میں صیہونی حکومت کا سفارت خانہ اس کے مستقل ہیڈ کوارٹر منتقل کر دیا گیا۔
ایک صیہونی تجزیہ نگار نے غاصب صیہونی حکومت کو درپیش پانچ بڑے خطرات اور چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ ان میں سب سے خطرناک چیلنج ہے۔
طولکرم میں بغیر بتائے اپنی چوکی چھوڑنے والے غاصب اسرائیلی فوجی کو اس کے ساتھی نے فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا۔