اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مذاکرات کی پیش کش کے جواب میں کہا ہے کہ ٹرمپ کی اس پیش کش کا مقصد، اپنی بد عہدیوں کی جانب سے عالمی رائے عامہ کی توجہ ہٹانا ہے ۔
افغان صدر اشرف غنی نے سیز فائر ختم کر کے طالبان کے خلاف دوبارہ آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یونان اور مقدونیہ کے وزرائے اعظم طویل بحث و مباحثے کے بعد بلقان کے نام کے تنازعے کا حل ڈھونڈنے میں کامیاب ہوگئے اب بلقان کا نام ’ری پبلک آف نارتھ مقدونیہ‘ رکھا جائے گا۔
امریکا نے کہا ہے کہ وہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے، افغان مسئلے کا حل افغانوں کی مرضی اور افغان قیادت کے تحت ہونا چاہیے ، امن عمل کے لیے پاکستان کا تعاون ناگزیر ہے ۔
طالبان ترجمان نے امریکی جنرل نکولسن کے دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابل کے ساتھ کوئی پسِ پردہ مذاکرات نہیں ہو رہے۔
امریکی وزیر خارجہ شمالی کوریا پہنچ گئے جہاں ان کی شمالی کورین سربراہ کم جوانگ سے ملاقات ہوئی اور ملاقات کے دوران سربراہ اجلاس کا ایجنڈا طے کیا گیا۔
روس کی وزارت خارجہ نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے فیصلے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے جوہری معاہدے سے متعلق اپنے تمام وعدوں کی پاسداری کی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اب سے تھوڑی دیر قبل جوہری معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے کاغذات پر دستخط کر دیئے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کی صورت میں تہران پرامن ایٹمی سرگرمیوں کو جدید ترین سطح پر ترقی دینا شروع کردےگا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی سفارتکار نے کہا ہے کہ افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کا انخلا امن کی جانب ایک قدم ہے۔