صیہونی بربریت کے درمیان فلسطینی طلبہ کلاسوں میں لوٹے
غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ ترین جارحیت کے نتیجے میں دو سال کی تعطیل کے بعد غزہ میں یونیورسٹی طلبا اپنی کلاسوں میں واپس گئے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: ابلاغیاتی ذرائع کے مطابق دوسال تک وحشیانہ ترین بمباریوں اور تاریخ کی بدترین نسل کشی کا سامنا کرنے کے بعد اسلامک یونیورسٹی آف غزہ کے دروازے کھل گئے اور تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہوگیا۔
اسلامک یونیورسٹی آف غزہ کے طلبا وطالبات نے ایسی حالت میں یونیورسٹی کیمپس میں قدم رکھا ہے کہ ان کے بہت سے کلاس فیلوز شہید ہوچکے ہیں۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ یونیوسٹی کھلنے پر جہاں طلبا وطالبات کے چہروں میں تعلیم کے آغاز کے حوالے سے خوشی اور جوش وخروش کے آثار دیکھے گئے وہیں انھوں نے اپنے بہت سے کلاس فیلوز کی جدائی پرگہرے دکھ کا اظہار بھی کیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اس یونیورسٹی میں کلاسیں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے کے درمیان شروع ہوئیں ۔
اس رپورٹ کے مطابق کلاسیں ایسے کمروں میں شروع ہوئیں جنکی دیواروں اور چھتوں میں دراڑیں پڑی ہوئی ہیں، جزوی مرمت کے بعد تیار کیا گیا ہے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok
فلسطین انفارمیشن سینٹر کے مطابق صیہونی حکومت کی دو سالہ وحشیانہ جارحیت میں غزہ کے ایک سو پینسٹھ کالج، یونیورسٹیاں اور اعلی تعلیمی مراکز تباہ ہوگئے، تین سو بانوے کالجوں کو نقصان پہنچا اور تعلیمی ڈھانچہ مفلوج ہوگیا۔