حکومت فلسطین کے پریس دفتر نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے خلاف صیہونی جارحیت کے آغاز کے بعد یتیم فلسطینی بچوں کی تعداد میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے۔
غاصب صیہونی حکومت کے نسل کش فوجیوں نے غرب اردن کے مختلف علاقوں پر حملے کئے ہيں ۔
کیوبا نے کہا ہے کہ اس نے فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی نسل کشی کے خاتمے کے لئے جاری عالمی کوششوں کے تناظر میں، عالمی عدالت انصاف میں صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کے مقدمے میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی کانگریس کے ایک ڈیموکریٹ رکن نے صیہونی وزیر اعظم کو کانگریس سے خطاب کی دعوت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو ایک جنگی مجرم ہے اسے امریکی کانگریس سے خطاب کی دعوت نہیں دی جانی چاہیے تھی۔
اقوام متحدہ نےغزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد پر فوری طور پرعمل درآمد کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
یمن کی تحریک انصاراللہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کی حمایت سے صیہونی حکومت کے ہاتھوں غزہ کے مظلوم عوام کا بہیمانہ قتل عام صدی کا سب سے بڑا ظلم اور جرم ہے اور یمن مظلوموں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
بچوں کے قتل عام کا سلسلہ جاری رکھنے کی چھوٹ انسانی حقوق کے دفاع کے جھوٹے دعویداروں نے دے رکھی ہے۔
خوراک و غذا کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر مائیکل فخری نے کہا ہے کہ اس وقت جس چیز کی ضرورت ہے وہ اسرائیل پر اقتصادی و سیاسی پابندیاں عائد کرنا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاززہرا بلوچ نے کہا ہے کہ اُردن میں ہونیوالی ڈی ایٹ کانفرنس میں پاکستان نے غزہ میں جاری بربریت کی مذمت کی ہے ۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیوگوترش نے ایک پیغام میں غزہ جنگ میں بڑے پیمانے پر ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خوف و وحشت کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔