صدر ایران کی دہشت گردی اور خونریزی کے خاتمے پر تاکید
صدر ایران نے نیویارک میں مختلف ممالک کے عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں مغربی ایشیا بالخصوص فلسطین کے حالات اور عالمی مسائل پر گفتگو کی اور جنگ و خونریزی نیز دہشت گردی کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے عالمی امن و استحکام کے لئے وسیع تر تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اپنے دورہ نیویارک میں مختلف ملکوں اور مختلف بین الاقوامی اداروں کے سابق سربراہوں پر مشتمل ایلڈرز گروپ سے ملاقات کی ۔
صدر ایران نے اس نشست میں جو نیویارک میں صدر ایران کے جائے قیام پر منعقد ہوئی، کہا کہ قابل افسوس ہے کہ ایران کے صدر کی حیثیت سے ان کی سرگرمی کے آغاز کے پہلے ہی دن، مقبوضہ فلسطین کی غاصب صیہونی حکومت نے علاقے میں جنگ و جارحیت کا دائرہ مزید پھیلانے کی غرض سے تہران میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو جو ہمارے مہمان تھے شہید کر دیا اور گذشتہ ایک سال سے یہ غاصب صیہونی حکومت غزہ کے خلاف وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے پھر بھی انسانی حقوق کا دم بھرنے والے ممالک اور ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ حالیہ دنوں میں غاصب صیہونی حکومت نے ٹیکنالوجی کا غلط استعمال کرتے ہوئے ایسے وسائل کے ذریعے کہ جنھیں سہولیات کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، دہشت گردانہ دھماکے کئے۔
صدر مملکت ڈاکٹر پزشکیان نے اسی طرح یورپی کونسل کے چیئرمین سے ملاقات کی اس ملاقات میں صدر ایران نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ آج کی دنیا کو مذاکرات و مفاہمت کی کہیں زیادہ ضرورت ہے تاکہ دھونس دھمکی کی زبان کا استعمال نہ کیا جائے، کہا کہ اختلاف و دوری اور عدم مفاہمت سے، ایسا ماحول تیار ہوتا ہے کہ اختلافات سخت سے سخت ہوجائیں جبکہ براہ راست مذاکرات اور مفاہمت سے بہتر طریقے سے مسائل اور باتوں کو منتقل کیا جا سکتا ہے۔
صدر مملکت نے اسی طرح سوئیٹزرلینڈ کی صدر سے ملاقات میں کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی علاقے میں قیام امن و استحکام پر استوار ہے۔
صدر ایران نے فنلینڈ کے صدر سے بھی گفتگو میں بین الاقوامی قوانین کی پابندی اور دوہرے معیار سے گریز کو آج کی دنیا کے بہت سے مسائل و مشکلات کا حل قرار دیا۔
ڈاکٹر پزشکیان نے کہا کہ غزہ میں چالیس ہزار سے زائد بے گناہ عام شہریوں کا قتل عام اور یورپ و امریکہ کی حمایت سے بین الاقوامی اداروں کی خاموشی کے ساتھ لبنان پر جارحیت ایک المیہ ہے جسے فوری طور پر ختم کیا جانا چاہیے۔
ایران کے صدر نے ترکیہ کے صدر سے بھی ملاقات میں مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا ۔
نیویارک میں ایرانی صدر نے اپنے قیام کے دوران اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے بھی علاقے کی صورتحال اور صیہونی جارحیت کے بارے میں گفتگو کی اور تاجیکستان کے صدر سے ملاقات میں ایران اور تاجیکستان کے تاریخی بندھنوں کا ذکر کیا اور مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو خوشگوار قرار دیا۔