غزہ پر وحشیانہ صیہونی جارحیت اور غزہ کے عوام کی بھوک مری کا ذمہ دار امریکہ ہے: حماس
فلسطین کی تحریک حماس نے غزہ کے خلاف وحشیانہ صیہونی جارحیت اور غزہ کے عوام کی بھوک مری کا ذمہ دار امریکی حکومت کو قرار دیا ہے۔
سحرنیوز/ عالم اسلام: فلسطین کی تحریک حماس نے اس بات کے انکشاف پر کہ امریکی وزیر خارجہ، غزہ کے خلاف وحشیانہ صیہونی جارحیت کے بارے میں امریکی کانگریس کو غلط رپورٹ پیش کرتے رہے، ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ امریکی وزیر خارجہ کا یہ اقدام اس حقیقت کو بیان کرتا ہے کہ غزہ میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکی حکومت بھی ملوث رہی ہے۔
تحریک حماس نے ایک بیان میں عالمی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی اورغزہ میں لوگوں کو دانستہ طور پر بھوکا رکھے جانے پر امریکی وزیر خارجہ بلنکن کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔ اس بیان میں اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ غزہ میں بھوک مری سے متعلق صیہونی جرائم کی پردہ پوشی، انسان دوستانہ امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ڈالنے اور صیہونی حکومت کے لئے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھنے کے لئے ہتھیاروں کی سپلائی سے اس حقیقت کا پتہ چلتا ہے کہ صیہونی حکومت کے جرائم میں امریکی حکومت برابر کی شریک رہی ہے اور اس جرم کے ارتکاب میں امریکی صدر اور وزیر خارجہ دونوں ایک ساتھ رہے ہیں۔
اس بیان کی بنیاد پر بلنکن کا مجرمانہ عمل اس بات کا متقاضی ہے کہ امریکی کانگریس، ان تمام جرائم کے بارے میں تحقیقات کرے جو فلسطینیوں کی نسل کشی، غزہ کے عوام کی بھوک مری اور فلسطینی عورتوں اور بچوں کے قتل عام پر منتج ہوئے ہیں ۔