اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے چین کے ساتھ 25 سالہ معاہدے پر عمل شروع ہونے کا اعلان کیا ہے۔
ویانا میں عالمی اداروں میں چین کے مستقل نمائندے نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ایران کے خلاف عائد پابندیوں کو ختم کرے۔
پاکستان کے سینیئر سینیٹر اور سینیٹ کی خارجہ امورکی کمیٹی کے سربراہ مشاہد حسین سید نے ایران اور چین کے درمیان تعاون کے پچیس سالہ سمجھوتے کو پورے خطے کے لیے خوش آئند قرار دیا ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے سربراہ محمد باقر قالیباف نے تہران بیجنگ تعاون کے جامع سمجھوتے کو واشنگٹن کے لیے سخت انتباہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ، عالمی تعلقات تیزی سے امریکہ کے نقصان میں جا رہے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ نے دعوی کیا ہے کہ چین ان قوانین کو کمزور اور درہم برہم کرنا چاہتا ہے جو دوسری عالمی جنگ کے بعد واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں نے بنائے تھے ۔
وائٹ ہاؤس نے ایران اور چین کے درمیان پچیس سالہ اسٹریٹیجک تعاون کے جامع سمجھوتے پر منفی ردعمل ظاہر کیا ہے-
امریکی صدر جوبائیڈن نے ایران اور چین کے درمیان ہونے والے پچیس سالہ معاہدے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے اپنے ملک کے لیے تشویش کا باعث قرار دیا ہے۔
امریکی صدر نے ایران اور چین کے 25 سالہ معاہدے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کئي برسوں تک مذاکرات کے بعد آخرکار ایران اور چین نے ، پچیس سالہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ۔ اسے ایران کی خارجہ پالیسی کے شعبے میں ایک بڑا واقعہ قرار دیا جا رہا ہے ۔
امریکی ذرائع ابلاغ نے ایران چین اسٹریٹیجک تعاون کے پچیس سالہ معاہدے کو بائیڈن انتظامیہ کے لیے سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے نے ایران کو الگ تھلگ کرنے کی امریکی منصوبوں پر ایک بار پھر پانی پھیر دیا ہے۔