صیہونی فوج نے مغربی کنارے میں واقع طولکرم شہر کا محاصرہ کرلیا ہے۔
فلسطینی پناہ گزينوں کے لئے اقوام متحدہ کی ایجنسی یواین آرڈبلیو اے کے ترجمان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ غزہ کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد مزيد چھے لاکھ فلسطینی بے گھر ہو سکتے ہيں۔
غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں نے غزہ کے شمال میں جبالیا کیمپ اور جنوب میں خان یونس پر شدید فضائی حملے اور گولہ باری کی ہے۔
غزہ کے مرکز میں واقع نصیرات کیمپ میں دوگھروں پر صیہونی فوجیوں کے جارحانہ حملوں میں چھ اور خان یونس پر حملوں میں تین فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے آج بدھ کو صیہونی فوج کے ٹھکانوں اور صیہونی آبادیوں پر راکٹ اور مارٹر گولوں سے حملے کئے ہیں۔
فلسطینی انفارمیشن سینٹر نے تازہ ترین اعداد وشمار کا اعلان کرتے ہوئے، سات اکتوبر سے اب تک جارح صیہونی حکومت کے حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد سولہ ہزار دو سو پچاس بتائی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینی عوام کے قتل عام میں واشنگٹن برابر کا شریک ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ایک عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ غزہ ، شہر خان یونس کے اطراف کے علاقوں اور رفح پر اسرائیل کی جاری بمباری کے نتیجے میں صورت حال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔
غزہ کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ان پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کی مخالفت کے لئے ایک علامتی اقدام میں ڈبلن سٹی کونسل نے، اس کونسل کی عمارت پر فلسطینی پرچم لہرانے پر اتفاق کیا ہے۔
غاصب صیہونی حکومت کی جارح فوج نے غزہ پر بمباری کرنے کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے کے علاقوں کو بھی جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔