Feb ۰۴, ۲۰۲۴ ۱۵:۰۷ Asia/Tehran
  • امریکی حملوں پرعراقی عوام اور رہنماوں کا سخت ردعمل

مغربی عراق کے مختلف علاقوں پر امریکی حملوں پر عراقیوں کی جانب سے ردعمل کے اظہار کا سلسلہ جاری ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: الفرات کی رپورٹ کے مطابق عراقی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ حکومتی الائنس کی جانب سے آج ہنگامی اجلاس تشکیل دیا جا رہا ہے۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ہنگامی اجلاس میں عراق میں سیکیورٹی کے خطرناک حالات اور صوبے الانبار کے مغرب میں عکاشات اور القائم نامی علاقوں پر امریکی حملوں سے پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔

عراقی پارلیمنٹ میں نبنی الائنس کے سربراہ اور عراقی استقامی گروہوں کے ایک سینیئر کمانڈر نے حکومت بغداد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عراق سے امریکہ کی سرکردگی میں بین الاقوامی اتحاد کے فوجیوں کے انخلا کا عمل تیز کرے۔

عراقی پارلیمنٹ میں نبنی الائنس کے پریس دفتر کے سربراہ ہادی العامری نے اپنے ایک بیان میں اس جانب اشارہ کرتے ہوئے امریکہ غزہ میں بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کے صیہونی جرائم میں شریک ہے، تاکید کی ہے کہ مغربی عراق میں الحشدالشعبی کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ امریکہ کے روز مرہ کے ان جرائم کی نشاندہی کرتا ہے کہ جن کا ارتکاب امریکہ علاقے میں کرتا رہا ہے۔ بنا بریں امریکیوں سے دہشت گردی کے علاوہ اور کسی چیز کی توقع نہیں کر سکتے۔ انھوں نے تاکید کی کہ امریکہ کی سرکردگی میں بین الاقوامی اتحاد کے فوجیوں کی عراق میں موجودگی ایک شر اور اشتعال انگیزی ہے کہ جس کے نتیجے میں صرف قتل و تباہی کے علاوہ اور کسی بات کا مشاہدہ نہیں کیا گیا ہے اور عراق کی حکومت اور وزیراعظم سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ ان فوجیوں کو عراق سے نکال باہر کرنے کے عمل میں تیزی لائیں۔

واضح رہے کہ مغربی عراق میں عکاشات اور القائم پر امریکی فوجی حملے میں کئی عراقی شہید و زخمی ہوئے ہیں ۔ مشرقی شام اور المیادین اور البوکمال پر بھی امریکی حملے میں دس افراد شہید اور اٹھارہ دیگر زخمی ہوئے ہیں ۔ امریکہ نے دعوی کیا ہے کہ یہ حملے شمال مشرقی شام میں امریکی فوجی اڈے پر ہونے والے حملے میں تین امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے جواب میں کئے گئے ہیں۔

ٹیگس