صیہونی حکومت کی فوج نے غزہ پٹی میں کمال عدوان ہسپتال پر حملہ کیا ہے۔
صیہونی فوج نے اتوار کی صبح سے غزہ کے مختلف علاقوں پر وحشیانہ طریقے سے بمباری کا آغاز کیا ہے۔
فلسطین کے ایک طبی ذریعے کا کہنا ہے کہ غزہ کے جنوب میں خان یونس پر غاصب صیہونی حکومت کے جارحانہ حملوں میں انتیس فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطینی حکومت کے پریس آفس نے کہا ہے کہ چھ ہزار پانچ سو سے زیادہ فلسطینی طوفان الاقصی آپریشن کے آغاز سے اب تک ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
غزہ میں جنگ بندی ختم ہونے کے بعد صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے دوبارہ شروع ہوگئے ہیں۔
غاصب صیہونی فوجیوں نے جنین پناہ گزیں کیمپ پر حملہ کر کے متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
فلسطین کی تحریک حماس اور مقبوضہ فلسطین کی صیہونی حکومت کے درمیان جنگ کے انچاسویں چار روزہ جنگ بندی پر عمل درآمد شروع ہو گیا۔
خبری ذرائع نے جنوبی لبنان کے بعض علاقوں پر غاصب صیہونی فوج کے ہوائی اور توپ خانے کے حملوں کی خبر دی ہے۔
اقوام متحدہ کی بعض خواتین عہدیداروں نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں، غزہ میں بچوں اور عورتوں کی دردناک صورتحال کے بارے میں رپورٹیں پیش کرتے ہوئے، دائمی اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
قدس کی غاصب اور جابر صیہونی فوجیوں کے خلاف استقامتی محاذ کے حملے جاری ہیں۔