مودی جی، ہندوستان کے بچے آپ کے سامنے گھٹ رہے ہیں۔ آپ خاموش کیسے رہ سکتے ہیں؟ دہلی میں بگڑتی ہوئی فضائی آلودگی پر راہل گاندھی کا سوال
راہل گاندھی نے ’سنگین فضائی آلودگی‘ پر مودی کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور پارلیمنٹ میں فوری بحث اور سخت نیشنل ایکشن پلان کا مطالبہ کیا، جبکہ بچوں کی صحت کو ہنگامی صورتحال قرار دیا۔
سحرنیوز/ہندوستان: کانگریس کے رہنما اور لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن راہل گاندھی نے جمعہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی پر دہلی میں بگڑتی ہوئی فضائی آلودگی کے مسئلے پر تشویشناک خاموشی اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ میں اس صحت بحران پر فوری، جامع اور تفصیلی بحث کرائی جائے تاکہ عوام کو درپیش اس سنگین مسئلے کے حل کے لیے مؤثر حکمتِ عملی وضع کی جا سکے۔

راہل گاندھی نے اپنے بیان میں کہا کہ دہلی اور این سی آر میں مسلسل دو ہفتوں سے ’انتہائی خراب‘ سے ’سنگین‘ سطح تک پہنچنے والی فضائی آلودگی نہ صرف شہریوں کے لیے پریشانی کا باعث ہے بلکہ یہ ایک حقیقی صحت ہنگامی صورتحال کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو بھی جاری کی، جس میں وہ دہلی کی چند ماؤں سے ملاقات کرتے نظر آ رہے ہیں، جنہوں نے اپنے بچوں کی صحت، دمے کے بڑھتے کیسز اور تھکن و کمزوری کے بارے میں شدید تشویش کا اظہار کیا۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok
راہل گاندھی نے کہا کہ دہلی کے لاکھوں خاندان تھکے، خوفزدہ اور غصے میں ہیں کیونکہ ان کے بچے مسلسل زہریلی ہوا میں سانس لینے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم سے براہِ راست سوال کیا کہ ’’مودی جی، ہندوستان کے بچے آپ کے سامنے گھٹ رہے ہیں۔ آپ خاموش کیسے رہ سکتے ہیں؟ آپ کی حکومت میں نہ ہنگامی اقدامات دکھائی دیتے ہیں، نہ کوئی واضح منصوبہ، نہ ہی جوابدہی۔‘‘انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکز ایک سخت، قابلِ نفاذ اور ملک گیر سطح پر مؤثر نیشنل ایکشن پلان تیار کرے، جس میں صنعتی آلودگی پر قابو، گاڑیوں کے اخراج کے سخت پیمانے، فصلوں کی باقیات جلانے کے مستقل حل، اور شہروں میں سبزہ کاری کے منصوبوں کو ترجیح دی جائے۔

دہلی کے ماہرینِ صحت کی متفقہ رائے ہے کہ موجودہ فضائی آلودگی انسانی صحت کے لیے شدید خطرہ ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق مسلسل زہریلے ذرات کی نمائش سے بچوں اور حساس مریضوں میں سانس کی نالی میں سوزش، پھیپھڑوں کی کارکردگی میں کمی اور دل و دماغ کے امراض کے بگڑنے جیسے مسائل سامنے آ رہے ہیں۔ ماہرین نے خاص طور پر بچوں، دمے کے مریضوں، ضعیف افراد اور تمباکو نوشی کرنے والوں کے لیے باقاعدہ اسکریننگ اور احتیاطی تدابیر کی ضرورت پر زور دیا ہے۔