جس وحشیانہ اور ظالمانہ طریقے سے دہشتگرد صیہونی حکومت فلسطینی عوام، خاص کر عورتوں اور بچوں کا قتل عام کر رہی ہے اس نے ظلم کی انتہا کو پار کر دیا ہے۔
رفح پر غاصب صیہونی حکومت کے تازہ وحشیانہ حملے شروع ہونے کے بعد ورلڈ سینٹرل کچن نامی عالمی امداد تنظیم نے اس شہر میں اپنی سرگرمیاں معطل کردی ہیں۔
غزہ کے مختلف علاقوں پر صیہونی فوج کے جنون آمیز حملوں میں متعدد فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔
ایران اور مصر کے وزرائے خارجہ نے جنوبی غزہ کے شہر رفح میں غاصب صیہونی حکومت کے حملوں کی روک تھام کے لئے بین الاقوامی اداروں کے موثر اقدامات پر زور دیا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بچوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے جس کے سبب وہ موت کے خطرے سے دوچار ہیں-
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہےکہ غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کی نسل کشی کے تعلق سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بے عملی اور خاموشی، اس صدی کا سب سے بڑا المیہ ہے۔
امریکی نمائندے کا کہنا ہے کہ غزہ میں مارے جانے والے بچے عام شہری نہیں ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے سلامتی کونسل کے ڈھانچے میں تبدیلی کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
سحر نیوز رپورٹ
سیو دی چلڈرین نامی ادارے نے کہا ہے کہ غزہ ميں روزانہ کم سے کم دس بچوں کو اپنے ایک پیر سے ہاتھ دھونا پڑ رہا ہے۔