Feb ۰۱, ۲۰۲۵ ۲۰:۱۲ Asia/Tehran
  • حماس نے اپنا لوہا منوا لیا، دہشتگرد اسرائیل اپنی ہی ریڈ لائن عبور کرنے پر ہوا مجبور

جنگ بندی معاہدے کے بعد قیدیوں کے تبادلے کے چوتھے مرحلے میں آج حماس نے تین قیدیوں کو رہا کر دیا جس کے عوض صیہونی حکومت آج ایک سو تیراسی فلسطینی قیدیوں کو آزاد کر رہی ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: العالم نیوز پورٹل کے مطابق آزاد شدہ فلسطینی قیدیوں کی حامل ایک بس عوفر جیل سے رام اللہ پہنچ گئی ہے جس میں ایک سو تیراسی میں سے پتیس فلسطینی قیدی سوار تھے۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں فلسطینی وہاں موجود تھے اور انہوں نے شانداز انداز میں اپنے آزاد شدہ ہم وطن قیدیوں کا استقبال کیا۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ آزاد ہونے والے قیدیوں میں سے ایک سو گیارہ قیدیوں کو غزہ منتقل کیا جائے گا، ان قیدیوں کو سات اکتوبر کے بعد صیہونی فوجیوں نے غزہ سے اغوا کیا گیا تھا۔

صیہونی ریڈیو نے رپورٹ دی ہے کہ آزاد شدہ سات فلسطینی قیدیوں کو کہ جنہیں عمرقید کی سزا سنائی گئی تھی، مغربی کنارے سے جلاوطن کر کے غزہ کی جانب بھیجا جائے گا۔ فلسطین کے انفارمیشن سینٹر کے مطابق آزاد ہونے والے فلسطینی قیدیوں میں اٹھارہ وہ قیدی ہیں جنہیں صیہونی ریاست کی نام نہاد عدالتوں نے عمر قید کی سزا سنا رکھی تھی۔ بتیس فلسطینی قیدیوں کا تعلق غرب اردن سے ہے جبکہ ایک قیدی مصری شہری ہے جو اپنے ملک واپس لوٹا دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے بیالیس روزہ مرحلے میں تینتس صیہونی قیدیوں کی رہائی عمل میں آنی ہے جن کے عوض صیہونی حکومت کو انیس سو فلسطینی قیدیوں کی آزادی کا پابند بنایا گیا ہے۔ دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم نےغاصبوں کو خود ان کی ریڈ لائن عبور کرنے پر مجبور کیا جو انہوں نے اپنے لیے مقرر کی تھی۔

حازم قاسم نے مزید کہا کہ فلسطینی قوم نے اپنی شاندار استقامت اور شجاعانہ مزاحمت پر بھروسہ کرتے ہوئے، آج ایک عظیم کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ "ہم نے غاصبوں کو مجبور کیا کہ وہ ان ریڈ لائنوں کو پار کریں جو انہوں نے اپنے لئے معین کر رکھی تھیں اور عمر قید کی سزا پانے والے قیدیوں کو بھی رہا کریں۔

حماس کے ترجمان نے کہا کہ "ہم نے جبالیا کیمپ میں تبادلے کی کارروائی کی، جسے مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا، اور ہمارے اس اقدام کا مقصد فلسطینی عوام کو یہ پیغام دینا تھا کہ ہم اپنی سرزمین کے ایک ایک انچ کے لیے پرعزم ہیں اور اسے چھوڑنے والے نہیں ہیں۔

 

ٹیگس