امریکی صدر جوبائیڈن کا حافظہ کمزور ہونے کے واقعات کا سلسلہ جاری ہے اور اس بار تو وہ وائٹ ہاؤس کا راستہ ہی بھٹک گئے۔
امریکی صدر جو بائیڈن پر بڑھاپا اتنا زیادہ طاری ہو گیا ہے کہ وہ آئے دن کچھ نہ کچھ بھول ہی جاتے ہیں۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ وہ افغانستان سے فوجی انخلا کے فیصلے سے ہرگز پشیمان نہیں۔
امریکی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر جوبائڈن 11 ستمبر کے مشکوک واقعات کی خفیہ رپورٹ مقتولین کے ورثا کے سامنے پیش کرنے پر تیار ہوگئے ہیں۔
حکومت امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ گیارہ ستمبر کے حملوں کے کیس پر نظرثانی کی جائے گی۔
امریکہ کی سرکردگی میں داعش مخالف نام نہاد اتحاد نے اپنے کچھ فوجیوں کو عراق سے کویت منتقل کردیا ہے۔
افغانستان میں بیس سالہ ناکام موجودگی کے بعد امریکہ اب بھی افغانستان کو اسکے حال پر چھوڑنے پر تیار نہیں اور اُس نے ایک بار پھر طالبان کے خلاف آپریشن کے بہانے افغانستان کے مختلف علاقوں میں فضائی بمباری شروع کر دی ہے۔
11 ستمبر کے مشکوک واقعے کے حقائق منظر عام پر لائے جانے تک متاثرین نے جو بائڈن کو برسی کی تقریبات میں شرکت نہ کرنے کی تلقین کی ہے۔
گیارہ ستمبر کے واقعے کے متاثرین نے ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ صدر بائیڈن ،گیارہ ستمبر کے دہشتگردانہ واقعے کے سلسلے میں اپنے انتخابی وعدوں پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔
امریکہ میں وفاقی ووٹنگ کے حقوق سے متعلق امریکی صدارتی بل کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔