امریکی صدر افغانستان میں خانہ جنگی کرانا چاہتے تھے، حزب اللہ لبنان کے سربراہ کا اعلان
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن طالبان اور افغان فورسز کے درمیان لڑائی کرا کے افغانستان میں خانہ جنگی کرانا چاہتے تھے۔
منگل کی شب اپنے ایک بیان میں حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ امریکہ کو خطے کی صورتحال کا ادراک نہیں اور وہ بار بار اپنی غلطیوں کا اعادہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر افغانستان سے فوجیں نکالنے پر مجبور تھے اور آخرکار انہیں شکست ہوئی اور امریکہ کو ذلیل و خار ہوکر اس ملک سے بھاگنا پڑا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے امریکی صدر کی حالیہ تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جوبائیڈن نے صاف لفظوں میں کہا ہے کہ کسی اور کے لیے لڑنا امریکہ کی ذمہ داری نہیں ہے۔ سید حسن نصراللہ نے ان لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے، جو اس فکر میں ہیں کہ امریکہ ان کی طرف سے کسی اور کے خلاف جنگ کرے گا، کہا کہ خطے کے ملکوں کو امریکی حکمت عملی کو سمجھ لینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ حزب اللہ لبنان اس استقامتی محاذ کا حصہ ہے جس نے اب تک کئی مرتبہ لبنان اور خطے میں امریکی سازشوں کو ناکام بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ حزب اللہ آج بھی طاقتور اور مستحکم ہے اور پچھلے چند روز کے واقعات نے ایک بار پھر اس حقیقت کو ثابت کردیا ہے۔