امریکی صدر ٹرمپ نے صدارت کے عہدے کی حلف برداری کی تقریب کے پہلے اور بعد کی صورت حال سے نمٹنے کے لئے واشنگٹن ڈی سی میں دو ہفتے کے لئے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا۔
عالمی و علاقائی امور میں پچاس سے زیادہ امریکی ماہرین اور سفارتکاروں نے امریکہ کے نو منتخب صدر بائیڈن کے نام خط بھیج کر مطالبہ کیا ہے کہ امریکہ کی آئندہ حکومت فورا ایٹمی سمجھوتے میں واپس آئے اور ایران کے خلاف پابندیاں کم کرے
شمالی کوريا نے امريکہ کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید جوہری ہتھيار بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔
سحر نیوزرپورٹ
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے ڈیموکریٹس اراکین سے کہا ہے کہ وہ ٹرمپ کے مواخذے کی کاروائی کا جائزہ لینے کے لئے واشنگٹن واپس پہنچ جائیں۔
امریکی صدر کے انتہا پسند حامیوں نے منتخب صدر کی تقریب حلف برداری کے موقع پر ملک میں بدامنی پھیلانے اور آشوب بپا کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
امریکہ کے مختلف شہروں میں اب بھی صدارتی انتخابات میں شکست خوردہ ٹرمپ اور فتحیاب قرار دئے گئے جوبائیڈن کے حامیوں کے مابین ٹکراؤ اور شدید جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث اب تک دسیوں افراد شدید طور پر زخمی ہو چکے ہیں۔
امریکی صدر، نے خود معافی کے اختیارات سے فائدہ اٹھانے کے لیے اقتدار اپنے معاون مائیک پینس کو منتقل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔