میڈیا ذرائع نے بحرین میں سیاسی سرگرم کارکنوں کے خلاف آل خلیفہ حکومت کے ظالمانہ احکامات جاری کئے جانے کی خبر دی ہے-
بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے شمالی علاقے بوری سے مزید چار نوجوانوں کو کسی وارنٹ کے بغیر گرفتار کرلیا ہے۔
ذرائع ابلاغ نے آل خلیفہ حکومت کی نمائشی عدالت کی جانب سے ایک نوجوان کی سزائے موت کے حکم کی توثیق اور بارہ حکومت مخالف بحرینی شہریوں کی شہریت سلب کر لئے جانے کی خبر دی ہے۔
امریکی وزارت خارجہ نے اعتراف کیا ہے کہ سعودی عرب کی شاہی حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ کی آڑ میں سیاسی مخالفین کو ٹھکانے لگا رہی ہے۔
روسی صدر پوتن نے مغربی ملکوں میں عوامی مظاہروں کی سرکوبی پر تنقید کی ہے۔
بحرین کے علماء نے ایک بیان میں نبیل عبدالله السمیع کے اہلخانہ سے تعزیت و ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک میں دہشتگردی کی ذمہ داری آل خلیفہ حکومت پرعائد ہوتی ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے خصوصی نمائندے نے سعودی عرب میں اظہار رائے کی وجہ سے، سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں اور ان پر تشدد کی مذمت کی ہے۔
بحرین کی عدالت نے انقلابیوں کے خلاف اپنی سخت گیر پالیسیاں جاری رکھتے ہوئے ایک اور عالم دین شیخ عیسی المومن کو تین ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے ایک بار پھر آمریت مخالف مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پیش گوئی کی ہے کہ 2017 میں انسانی حقوق کے حوالے سے سعودی عرب کے سیاہ کارناموں میں ایک اور کارنامہ اضافہ ہوجائے گا۔