صیہونی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج صیہونیوں نے تل ابیب میں اب تک کا سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا ہے
غاصب صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنی جعلی تاریخ میں اب تک کے سب سے بڑے اور پیچیدہ ترین بحران کا سامنا ہے۔
مختلف عرب اور مغربی ملکوں کے لاکھوں کی تعداد میں عوام نے اپنے مظاہروں میں غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کے بائيکاٹ کا مطالبہ کیا۔
عبدالباری عطوان نے حزب اللہ لبنان کی صلاحیتوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ ، صیہونی حکومت کی کسی بھی حماقت کا منھ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔
غاصب صیہونی ٹولے نے جمعہ کی صبح جنوبی غزہ میں اپنے مزید دو فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے۔
صیہونی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تک چھے سو باسٹھ صیہونی فوجی افسران ہلاک ہوچکے ہیں ۔
میڈیا ذرائع نے بحری جہاز پر یمن کی مسلح افواج کے حملے کی فلم جاری کی ہے۔
اسرائیل کے ٹی وی چینل 7 کا کہنا ہے کہ صیہونی فوج کے 70 ہزار ارکان معذور ہو گئے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ نے اعتراف کیا کہ ایران، لبنان اور حزب اللہ لبنان، غزہ کی جنگ کو علاقائی جنگ میں تبدیل کرنے کے درپئے نہیں ہیں۔
غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک 8 ہزار 663 دہشتگرد اسرائیل فوجیوں کو منٹل ہیلٹ کیئر سنٹروں میں بھیجا جا چکا ہے۔