فلسطین میں ماہ مبارک رمضان شروع ہوچکا ہے لیکن شدت پسند صہیونی آباد کاروں نے اپنی جارحیت جاری رکھتے ہوئے رمضان کے پہلے ہی دن مسجد الاقصیٰ پر حملہ کیا ہے۔
غزہ پر آج کی صیہونی جارحیت میں بھی درجنوں فلسطین شہری شہید اور زخمی ہو گئے۔
فلسطینی نوجوانوں نے پلے اسٹیشن گیمز کے انداز میں صیہونیوں کا شکار کرکے دنیا کو حیران کر دیا۔
غاصب صیہونی حکومت کے پریس ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے غزہ اور خاص طور سے غزہ کے جنوب میں واقع رفح کے خلاف جنگ جاری رکھے جانے سے اتفاق کر لیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ حماس کے خلاف اعتراف کرنے کے لیے انروا کے ملازمین پر تشدد کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے متنبہ کیا ہے کہ غزہ کے علاقے رفح پر اسرائیلی فوج کا حملہ سفاکانہ جرائم کا سبب بن سکتا ہے۔
ڈاکٹروں کی تنظیم ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈر کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اعلان کیا ہے کہ سمندری راہداری بنانے سے واشنگٹن کا مقصد، غزہ کے موجودہ حقائق سے رائے عامہ کی توجہ کو ہٹانا ہے۔
غاصب صیہونی حکومت طوفان الاقصی آپریشن میں ناکامی کی تلافی کے لیے مغرب کی حمایت سے غزہ میں بڑے پیمانے پر قتل عام کر رہا ہے۔
غزہ کی پٹی اور غرب اردن میں فلسطینی قوم کے خلاف غاصب اسرائیلی فوج کی تازہ بربریت میں درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
صیہونی اپنے قیدیوں کی رہائی سے ناامید ہو کرفلسطینیوں کی لاشوں میں اپنے قیدیوں کو تلاش کرتے ہيں۔