یورو مڈ ہیومن رائٹس مانیٹر نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی فوج نے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف ہولناک ترین جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور اس نے الصناعہ کے علاقے میں اعلانیہ پھانسی دی ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی نے غزہ پٹی میں غاصب صیہونی حکومت کے مسلسل جرائم کی مذمت کی ہے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے غزہ میں انسانی صورتحال کو ناقابل برداشت قرار دیا ہے۔
امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر جیک سالیون نے کہا ہے کہ ایف سولہ جنگی طیارے یوکرین ميں تعینات ہوں گے۔ دوسری جانب اسپین کے وزیراعظم نے یوکرین اور غزہ کے تعلق سے نیٹو پر دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ غزہ پر صیہونی حکومت کی جارحیت میں اب تک شہداء کی تعداد 38 ہزار 345 ہو گئي ہے۔
انصار اللہ کے سربراہ نے غزہ کے حالات پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ 10 ماہ کے دوران اسرائیل کے جرائم انسانی معاشرے کے لیے ایک خطرناک امتحان ہیں۔
منتخب صدر نے تحریک حماس کے سربراہ کی جانب سے مبارکباد پیش کئے جانے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے فلسطینیوں کے تمام اہداف پورے ہونے اور بیت المقدس کی آزادی تک اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے مظلوم فلسطینی قوم کی ہمہ گیر حمایت جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔
غزہ پٹی کی مقامی انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ قحط پیدا کرنے کی صیہونی حکومت کی پالیسی جاری رہنے کے نتیجے میں ہزاروں مریضوں، بچوں اور عام شہریوں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے اور اس کی ذمہ داری امریکہ و صیہونی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
صیہونی حکومت نے غزہ کے مختلف علاقوں پر شدید فضائی حملے کئے ہیں۔
ایک صیہونی میڈیا کے مطابق اگر لبنان سے وسیع جنگ شروع ہوگئی تو مقبوضہ فلسطین کی حیفا بندرگاہ پر روزانہ حزب اللہ کے ٹھیک نشانے پر لگنے والے 4000 میزائل گریں گے۔