اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں تقریباً اکثر عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔
ایک یہودی ربی کا کہنا ہے کہ صیہونیت کی ایجاد سے پہلے ہم فلسطین میں امن و سکون سے رہتے تھے۔
جنوبی غزہ پٹی میں واقع خان یونس کے مختلف علاقوں میں فلسطینی مجاہدین اور صیہونی فوجیوں کے درمیان لڑائی مسلسل جاری ہے۔
عراق کے ایک مشہور تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ امریکہ نے جنگ بندی کو ویٹو کرکے حماس کی جدوجہد کو بین الاقوامی جواز فراہم کر دیا ہے۔
طوفان الاقصی آپریشن کے پینسٹھویں دن غاصب صیہونی حکومت نے امریکی حمایت سے اپنی وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ بدستور جاری رکھا اور اتوار کی علی الصبح المغازی، البریج اور النصیرات کیمپوں پر وحشیانہ حملے کئے۔
یمن کی فوج نے ایک بار پھر اسرائیل کے وسیع ڈرون حملہ کیا ہے۔
غزہ پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے جاری ہیں . غزہ کی وزارت صحت نے گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران جارح صیہونی فوج کے حملوں میں عام شہریوں کی ایک بڑی تعداد کے شہید ہونے کی خبر دی ہے-
اقوام متحدہ میں ایران کی سفیر اور نائب مستقل مندوب زہرا ارشادی نے اعلان کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران غزہ پر جارحیت اور غاصب صیہونی حکومت کی فوجی حمایت فوری طور پر بند کئے جانے کا خواہاں ہے۔
جو بائیڈن کی حکومت نے کانگریس سے درخواست کی ہے کہ وہ غزہ کی جنگ میں اسرائیل کے مرکاوا ٹینکوں میں استعمال کے لئے پینتالیس ہزار گولے فروخت کئے جانے کی منظوری دے۔
اقوام متحدہ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو امریکہ کی جانب سے ویٹو کئے جانے کو غیر اخلاقی اور غیر انسانی قرار دیا ہے۔