پاکستان نے اسرائیلی فوج کا نام بلیک لسٹ میں شامل کئے جانے کی حمایت کی ہے۔
فلسطین کی تحریک حماس کے رہنما نے کہا ہے کہ عورتوں اور بچوں کا قتل عام کرنے کی بنا پر اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں اسرائیل کو شامل کئے جانے سے نیتن یاہو، صیہونی فوج، اور صیہونی حکام تلملا کر دیوانے ہو گئے ہیں۔
اقوام متحدہ نے جمعرات کو غزہ میں بچوں کے خلاف جاری جنگ و جارحیت پر سخت خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ غزہ کے سارے بچے غذائی سلامتی سے محروم ہیں۔
وسطی غزہ پٹی میں واقع نصرت کیمپ میں بے گھر افراد کی رہائش والے اسکول پر غاصب اسرائیل کے فضائی حملے میں تیس فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
فلسطین کی تحریک حماس نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ جنگ کی بھینٹ چڑھنے والے بچوں کا عالمی دن ایک ایسے وقت منایا جا رہا ہے کہ جب غزہ اور غرب اردن کے خلاف وحشیانہ صیہونی جارحیت کا سلسلہ گذشتہ آٹھ مہینوں سے مسلسل جاری ہے
غزہ میں ہر دن دہشتگرد اسرائیل کے ہاتھوں ظلم کی ایک نئی تاریخ لکھی جا رہی ہے۔ معصوم فلسطینی بچوں کو بڑی ہی بے رحمی کے ساتھ غاصب صیہونی فوج موت کی نیند سلا رہی ہے۔
اسرائیلی حملوں کی وجہ سے یہ معصوم فلسطینی بچہ اپنے دونوں پیروں سے محروم ہو گیا ہے۔ اس معصوم بچے کا مستقبل دہشتگرد صیہونی حکومت نے چھین لیا ہے۔ آخر اس معصوم بچے کا جرم کیا تھا؟
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فلسطین کے حامی امریکی طلبہ کے نام خط میں ان کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت آپ تاریخ کی صحیح سمت میں، جو اپنا ورق پلٹ رہی ہے، کھڑے ہوئے ہیں۔
اس بات میں کسی طرح کا کوئی شک نہیں رہ گیا ہے کہ غزہ میں امن کی کوئی جگہ باقی نہیں رہی۔ اس میں جو بات سب سے زیادہ افسوسناک ہے وہ ہے معصوم بچوں کا قتل عام۔
جس وحشیانہ اور ظالمانہ طریقے سے دہشتگرد صیہونی حکومت فلسطینی عوام، خاص کر عورتوں اور بچوں کا قتل عام کر رہی ہے اس نے ظلم کی انتہا کو پار کر دیا ہے۔